اسلام آباد۔19جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ میڈیا پروٹیکشن بل کے رولز اسی ہفتے بن جائیں گے ۔ فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو جرنلسٹ کو بطور صحافی رولز میں ڈال دیا ہے۔ فوٹو جرنلسٹ کی ایک تصویر کا جو اثر ہوتا ہے وہ طویل خبر کا نہیں ہوسکتا ، ایک تصویر میں پوری کہانی مل جاتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو راولپنڈی اسلام آباد فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن پروفیشنل گروپ نے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے تعاون سے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں گیارہویں سالانہ تصویری نمائش کے موقع پر کیا ۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ میڈیا کے تحفظ کا جوقانون بنا ہے اس میں جو رولز بن رہے ہیں اسی میں فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو جرنلسٹ کو بطور صحافی تسلیم کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی قانون میں صحافی فوٹو جرنلسٹ سمیت ہر میڈیا پروفیشنل کیلئے انشورنس ، مکمل ویلفیئر کی سکیم ہے یہ قانون اب میڈیا ہائوسز پر لاگو ہو گیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ رولز رواں ہفتے بن جائیں گے ۔ اب یہ میڈیا ہائوسز کی قانونی ذمہ داری ہے کہ انہوں نے سارے ورکرز ، صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کو انشورنس دینی ہے ۔
سارے سٹاف کو تنخواہیں بروقت ادا کرنی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اب یہ ساری چیزیں قانون میں آگئی ہیں ، کوئی میڈیا ہائوس اس سے ہٹ نہیں سکتا۔ میڈیا ہائوسز پر اب یہ قانوناً ذمہ داری آگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کئی سالوں سے فوٹو جرنلسٹ اور میڈیا ورکرز کو نظر انداز کیا جارہا تھا اسے ہم نے اب ختم کر دیا ہے ۔
میڈیا کے پروفیشن میں اب کوئی شخص ایسا نہیں ہو گا جسے نظر انداز کیا جائے یا اس کو حقوق نہ ملیں ۔ قانون آچکا ہے اور یہ قانون سب پر لاگو ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ اسی ہفتے رولز بن جائیں گے اور جلز از جلد ان کی منظوری ہو جائے گی تو پھر یہ پورا قانو ن آ پریشنلائزہو جائے گا ۔