نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کی سماعت مکمل ، حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع کی جائے گی، سیاسی جماعتوں کیلئے ضابطہ اخلاق منظور کر لیا گیا ہے ، چیف الیکشن کمشنر

79
Election Commission

اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کی سماعت مکمل کر لی ہے، سیاسی جماعتوں کیلئے ضابطہ اخلاق منظور کر لیا گیا ہے، بیلٹ پیپرز کی طباعت کیلئے ضروری انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، انتخابی مواد کی خریداری مکمل کر لی گئی، الیکشن کمیشن عام انتخابات کے انعقاد کیلئے تیار ہے، حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ کا کام جاری ہے۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب ودیگر افسران نے شرکت کی ۔ صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخو ا ، سندھ و بلوچستان بھی وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر تمام عذرداریوں پر الیکشن کمیشن نے سماعت مکمل کر لی ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کی روشنی میں حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست 30 نومبر کو شائع کر دی جائے گی ۔

مزید حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ نادرا میں جاری ہے اور ان کی ترسیل الیکشن پروگرام تک یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ قانون کےمطابق سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد ضابطہ اخلاق کی ا لیکشن کمیشن نے منظوری دے دی ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسروں ، ریٹرننگ آفیسروں و پولنگ سٹاف کی ٹریننگ کا پلان تیار ہے اور مذکورہ بالا انتخابی آفیشلز کی بروقت ٹریننگ کو یقینی بنایا جائے گا۔

اسی طرح بیلٹ پیپروں کی طباعت کے لئے ضروری انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور الیکشن میٹریل کی خریداری بھی مکمل کر لی گئی ہے اور الیکشن کمیشن انتخابا ت کے انعقاد کے لئے تیار ہے ۔الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات سے متعلق اب تک کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ انتخابی فہرستوں کی ریٹرننگ افسروں تک ترسیل کامکمل میکنزم بنایا جائے تاکہ ریٹرننگ افسروں کو بروقت انتخابی فہرستوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے دوران امن وعامہ کو یقینی بنانے اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے صوبائی حکومتوں اور لاء انفورسنگ ایجنسیوں کی تعیناتی سے متعلق ایک ہفتہ کے اندر مکمل تفصیلات لی جائیں اور پولیس فورس کی کمی کی صورت میں بروقت متبادل انتظام کو یقینی بنایا جائے اور عام انتخابات کے دوران پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں تاکہ عوام کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے ۔