قاہرہ ۔18دسمبر (اے پی پی):نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اجتماعی خوشحالی اور ترقی کے لیے ڈی -ایٹ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ترقی پذیر ملکوں کی معیشتوں کے اندر خاص طور پر زراعت، غذائی تحفظ اور سیاحت کے شعبوں میں اقتصادی تعاون اور تجارت کے امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو قاہرہ میں ڈی- ایٹ ممالک کے وزرائے خارجہ کی 21ویں کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نائب وزیراعظم نےڈی ایٹ پی ٹی اے ڈسپیوٹ سیٹلمنٹ میکانزم کے پروٹوکول پر دستخط کو تجارتی تنازعات کے حل اور بین العلاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم کامیابی قرار دیا۔ اسحاق ڈار نے مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لئے دیگر ڈی ایٹ رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے ڈی ایٹ کی رکنیت کے لئے آذربائیجان کی درخواست پر پاکستان کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔مشرق وسطیٰ میں تشدد میں مسلسل اضافے پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے غزہ، لبنان اور شام میں جاری جنگ کے فوری اور غیر مشروط خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں انسانی صورتحال سے نمٹنے پر زور دیا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ زراعت اور غذائی تحفظ پاکستان اور ڈی ایٹ کے لیے اہم ترجیحات ہیں۔ مارچ 2023 میں، ہم نے پاکستان میں زراعت اور خوراک کی حفاظت پر ڈی ایٹ ریسرچ سینٹر کا افتتاح کیا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ مرکز اختراعی تحقیق کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا جس سے تمام رکن ممالک کو فائدہ پہنچے گا ۔انہوں نے کہا کہ سیاحت ایک اور شعبہ ہے جس میں بے پناہ صلاحیت ہے۔ اگست 2023 میں، پاکستان نے اسلام آباد میں تیسری میٹنگ کی میزبانی کی، جس کے نتیجے میں سیاحت سے متعلق اسلام آباد اعلامیہ سامنے آیا۔
یہ سیاحت پر ڈی ایٹ جامع حکمت عملی کو نافذ کرنے کے واضح وعدوں کا خاکہ پیش کرتا ہے۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال کے شروع میں، مجھے غزہ پر وزرائے خارجہ کی غیر معمولی کونسل کے اجلاس میں شرکت کا موقع ملا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ غزہ کی صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، جس میں جانی نقصان اور بے گناہ شہری زخمی ہو رہے ہیں۔ لبنان اور شام سمیت تشدد میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے۔
پاکستان مخاصمت کو فوری اور غیر مشروط طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈی ایٹ کے اندر اقتصادی تعاون بڑھانے اور تجارت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ مجھے یہاں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہماری کابینہ نگ ڈی ایٹ ،پی ٹی اے کے تنازعات کے حل کے طریقہ کار (ڈی ایس ایم) پر پروٹوکول اور اسے فعال کرنے کی منظور دے دی ہے۔ ہم بہت جلد اس کی توثیق کرنے کی امید کرتے ہیں ۔
انہوں نے پرتپاک مہمان نوازی اور اس اہم اجلاس کی میزبانی پر مصر کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے ڈی ایٹ کے نئے سربراہ کے طور پر مصر کا خیرمقدم کیا انہوں نےکہاکہ مجھے یقین ہے کہ یہ سیشن ہماری شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور ہماری اجتماعی خوشحالی کے لیے بامعنی پیش رفت کا باعث بنے گا۔انہوں نے گزشتہ تین سالوں میں بطور سربراہ بنگلہ دیش کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
نائب وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان کی جانب سے ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل، سفیر سہیل محمود کی نامزدگی کو بھی پیش کیا ، جن کی مدت یکم جنوری 2026 سے شروع ہو رہی ہے۔ ان کا شمار پاکستان کی فارن سروس کے بہترین افسران میں ہوتا ہے جو کثیرالجہتی سفارت کاری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
اور پاکستان کے سیکرٹری خارجہ رہ چکے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وزرائے خارجہ کی کونسل ان کی نامزدگی کی منظوری دے گی۔