فیصل آباد۔ 17 نومبر (اے پی پی):ملک کے نامور ادیب، ناول نگار اور جاسوسی ڈراموں کے خالق اشتیاق احمد جو 18 نومبر 2016 کو بقضائے الٰہی سے وفات پاگئے تھے کی برسی کل 18 نومبر بروز ہفتہ کو منائی جائے گی۔اشتیاق احمد 5اگست 1944کو بھارتی ریاست پانی پت میں پیدا ہوئے اور قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان جھنگ میں آکر آباد ہوا۔ان کی پہلی کہانی 1960میں ہفت روزہ قندیل میں چھپی جس کا عنوان "بڑا قد” جبکہ ان کے پہلے ناول کا نام” پیکٹ کا راز "تھا جو ایک رومانوی ناول تھا اور انہیں اس کا معاوضہ 50 روپے کی صورت میں ملا۔وہ بچوں سے متعلق رسالوں کے ادیب ہونے سمیت نوجوانوں اور بڑوں میں یکساں مقبول تھے۔
انہوں نے ہزاروں کہانیاں اور سینکڑوں ناول لکھے جنہیں بھرپور پذیرائی اور مقبولیت حاصل ہوئی جبکہ ان کی وجہ شہرت ان کے تحریر کردہ جاسوسی ناول ہیں جن میں سے ایک انسپکٹر جمشید سیریز نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔محمود، فاروق، فرزانہ اور انسپکٹر جمشید کے کردار پڑھنے والوں کے ذہن میں اشتیاق احمد کی یادیں ہمیشہ زندہ ر کھیں گے۔ان کی انسپکٹر کامران سیریز اور شوکی سیریز کو بھی خاص پذیرائی ملی ان کے تحریر کردہ ناولوں کی مجموعی تعداد 1100سے بھی زائد ہے جن میں بادلوں کے اس پار، غار کا سمندر، ہزار سال کا آدمی،مجرم کا چہرہ سمیت 800سے زائد ناول جمشید سیریز پر مبنی ہیں۔
اشتیاق احمد مرحوم ایکسپو سنٹر کراچی میں منعقد ہونے والے پانچ روزہ عالمی کتاب میلے میں شرکت کیلئے کراچی گئے ہوئے تھے جہاں سے لاہور و اپسی کیلئے وہ بورڈنگ پاس حاصل کرنے کی غرض سے کراچی ایئر پورٹ کے لاؤنج میں موجود تھے جہاں انہیں دل کا شدید دورہ پڑا اور وہ طبی امداد ملنے سے قبل ہی اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔