نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں منصب سے ہٹا کر پابند سلاسل کیا گیا تھا، سینیٹر عرفان صدیقی

105
Senator Irfan-ul-Haq Siddiqui
Senator Irfan-ul-Haq Siddiqui

اسلام آباد۔28جولائی (اے پی پی):سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ محمد نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں وزیراعظم کے منصب سے ہٹا کر جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا اس وقت ترقی کی شرح 6.3 اور مہنگائی 3 فیصد تھی۔

اتوار کو ایکس پر اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ‏سات سال پہلے 28 جولائی 2017 کو دو تہائی اکثریت رکھنے والے منتخب وزیراعظم محمد نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں منصب سے ہٹا کر جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا۔ تب ترقی کی شرح 6.3 اور مہنگائی 3 فی صد تھی، لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی تھی، دہشت گردی کا سر کچلا جا چکا تھا، آئی ایم ایف کو الوداع کہہ دیا گیا تھا، سی پیک کی شکل میں 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آ رہی تھی، تمام عالمی ادارے پاکستان کے شاندار معاشی مستقبل کی نوید دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری میں سر اٹھا کر کھڑا تھاتب ہنستے بستے، ترقی کی شاہراہ پر آگے بڑھتے پاکستان کو پستی کی کھائی میں دھکیل دیا گیا، پچیس کروڑ عوام مسلسل اس کی سزا بھگت رہے ہیں۔