اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو ملکی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے آئی ٹی سیکٹر کو مضبوط کرنا ہوگا، آئی ٹی برآمدات سے معیشت مضبوط ہوگی، گزشتہ تین سال میں آئی ٹی اور الیکٹرانکس کے شعبوں میں کام ہوا ہے۔ڈاکٹر عمر سیف موبائل سمٹ 2024 سے خطاب کر رہے تھے۔ جاز کے تعاون سے ٹیکنو کی جانب منعقد کیے جانے والے اور برانڈ اسپیکٹرم پاکستان کے ڈیزائن کردہ سمٹ میں ڈاکٹر عمر سیف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ چیئرمین پی ٹی اے، ایس آئی ایف سی حکام، موبائل مینوفیکچرز، وزارت آئی ٹی کے افسران سمیت ٹیلی کام انڈسٹری کی معروف شخصیات نے سمٹ میں شرکت کی۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر میں جدت آرہی ہے، پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری سے قیمتوں میں کمی آئے گی، مقامی موبائل فونز کی تیاری سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ اب تک 35 کمپنیوں کو لائسنس جاری ہوچکے، جو مختلف برانڈز کے سمارٹ فونز اسمبل کررہی ہیں، ابتدا میں مقامی طور پر کچھ پارٹس تیار کرتے ہوئے مکمل فونز کی تیاری کیلئے پالیسی بنارہے ہیں، دو برس میں تقریباً 9 کروڑ موبائل فونز اسمبل کیے جاچکے، ڈیڑھ کروڑ ڈالر مالیت کے تقریباً ڈھائی لاکھ موبائل فونز ایکسپورٹ کیے ہیں، پاکستان میں تیارکردہ سمارٹ فونز کی ایکسپورٹ بڑھانے کے اقدامات کررہے ہیں، آئندہ 2 برس میں 50 کروڑ ڈالر اور اگلے 5 برسوں میں 5 ارب ڈالر ایکسپورٹ کا ہدف ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ مقامی سطح پر فائبر کیبل کی تیاری میں بھی پیشرفت ہوئی ہے، مقامی سطح پر 4 کمپنیاں فائبر کیبل بنا رہی ہیں، 300 میگا ہرٹس سپیکٹرم نیلامی کیلئے کیا جائے گا، جولائی یا اگست میں فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کیلئے پیش کریں گے، فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی آسان شرائط پر رکھیں گے ایسی پالیسی لائیں گے کہ کمپنیاں انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کرسکیں، ہمیں امید ہے ٹیلی کام انڈسٹری سپیکٹرم کی نیلامی میں کھلے دل سے حصہ لے گی، وزارت آئی ٹی نے انفراسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک بنا دیا ہے، وزارت آئی ٹی نیشنل فائبریزیشن پالیسی پر کام کررہی ہے۔
ڈاکٹرعمر سیف نے کہا کہ نیشنل سپیس پالیسی تیار کر لی گئی ہے، سپیس پالیسی سے کمپنیاں پاکستانی صارفین کو کہیں بھی انٹرنیٹ دے سکیں گی۔وزارت آئی ٹی کے اقدامات سے گذشتہ ساٹھ دنوں میں آئی ٹی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس سال کسی بھی وقت آئی ٹی برآمدات 5 ارب لاگت کی حد پار کر لیں گی۔سمٹ میں ملک میں تیزی سے فروغ پاتی ہوئی موبائل انڈسٹر ی کے منظر نامہ میں جدید ٹیکنالوجیز پرمثبت تبادلہ خیال کیا گیا اور باہمی تعاون کے ساتھ نیٹ ورکنگ کے حوالے سے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا گیا۔
سمٹ کا افتتاح وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کیا جبکہ اس کانفرنس کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام ،پاکستان ٹیلی کمیو نیکیشن اتھارٹی ،پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ(پی ایس ای بی)اور ٹیک نیشن پاکستان جیسے سرکاری اداروں اور پاکستان موبائل فونز مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کا تعاون حاصل تھا۔اس اہم ایونٹ میں موبائل فون ایکو سسٹم کی اہم شخصیات موجود تھیں جس میں حکومتی نمائندے ،آپریٹرز، ریگولیٹرز،مینو فیکچررز اور ایپ ڈویلپرز سے لے کر ڈیجیٹل اور مالی شمولیت کے ساتھ ساتھ پائیداری کی حمایت کرنے والے شامل تھے۔
اس سمٹ میں شریک نامور شخصیات میں ایئر لنک کے سی ای او مظفر حیات پراچہ،چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر)حفیظ الرحمان،ABACUSکی سی ای او فاطمہ اسد سعید،ٹیکنو الیکٹرونک کے سی ای او عامر اللہ والا،کنٹری جنرل منیجر کریم پاکستان محمد عمران سلیم،دراز کے سی ای او احسن سایا،برانڈ سپیکٹرم کے سی ای اوانور کبیر اور دیگر شامل تھے۔پینل ڈسکشن کا مرکزفائیو جی کے اثرات تھا جس میں دیگر متعلقہ موضوعات کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ترقی اور بزنس ٹو بزنس خدمات میں جدت اور تبدیلی کیلئے فائیو جی کی صلاحیتوں کا ادراک کیا گیا۔
اس پینل ڈسکشن کے ساتھ ساتھ موبائل انڈسٹری میں مختلف کمپنیوں کی تخلیقات کے حوالے سے نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا۔اس سمٹ نے نہ صرف موبائل انڈسٹری میں نئی جدت اور منازل کے تعین کی راہ ہموار کرنے میں کردار ادا کیا بلکہ انڈسٹری میں مثبت تبدیلی کیلئے اجتماعی طور پر کام کرتے ہوئے انڈسٹری میں کام کرنے والوں کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی مثال بھی قائم کی۔یہ سمٹ موبائل انڈسٹری میں مستقبل کے اقدامات کیلئے ایک محرک کے طور پر کام کرے گی جس کا مقصد موبائل انڈسٹری پرخوشگوار اثرات مرتب کرنے کیلئے مثبت تبدیلیوں،جدت طرازی اورتعاون کو فروغ دینا ہے۔