نوجوان نسل میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینا اور انہیں جدید علوم و ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے، سکالرشپ کمپلینٹ پورٹل کے قیام سے طلبا کی سکالرشپس سے متعلقہ شکایات کا ازالہ ہو گا اور شفافیت آئے گی، وزیراعظم عمران خان

189
نوجوان نسل میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینا اور انہیں جدید علوم و ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے، سکالرشپ کمپلینٹ پورٹل کے قیام سے طلبا کی سکالرشپس سے متعلقہ شکایات کا ازالہ ہو گا اور شفافیت آئے گی، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوان نسل میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینا اور انہیں جدید علوم و ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے، ایسے مضامین کے لئے وظائف دیئے ہیں جن سے ملکی ترقی کاراستہ متعین ہو۔

سکالرشپ کمپلینٹ پورٹل کے قیام سے طلبا کی سکالرشپس سے متعلقہ شکایات کا ازالہ ہو گا اور شفافیت آئے گی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو ملک بھر کے طلبا کے لیے سکالرشپ کمپلینٹ پورٹل کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو طلبا کو سکالرشپس کے اجرا کے حوالے سے بہت سی شکایات کا سامنا تھا۔ 18 ویں ترمیم کے بعد سکالرشپس کے اجرا کے الگ الگ پروگرام چل رہے تھے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے سکالرشپس کے اجرا کے نظام کو شفاف بنائیں تاکہ طلبا کو میرٹ پر سکالرشپ ملیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایسے مضامین میں شکالرشپ دیئے جائیں جن سے ملکی ترقی کا راستہ متعین ہو۔ ہمیں مختلف شعبوں کی ضروریات اور ملکی تعمیر و ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے تعلیم کے نظام کو وضع کرنا ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بعض مضامین ایسے ہیں جو موجودہ وقت میں اپنی اہمیت کھو چکے ہیں جبکہ کچھ مضامین ایسے ہیں جن کو پڑھانے کے لئے لوگ ہی نہیں ملتے۔ ہمیں مختلف شعبوں کے لئے پروفیشنلز کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکالرشپس کے اجرا کے لئے ماہرین کی ٹیم ہو گی جو جائزہ لے گی کہ ان شعبوں میں سکالرشپس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے رحمت اللعالمین سکالرشپ متعارف کرایا تاکہ نوجوان نسل کو اس انقلاب سے روشناس کرایا جا سکے جو حضور نبی کریمﷺ نے مدینہ کی ریاست میں برپا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی معاشرہ اور ریاست ان اصولوں کو اختیارکرے گی جن کی بنیاد پر مدینے کی ریاست تشکیل دی گئی، وہ خوشحالی اور ترقی کے راستے پر گامزن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبر نہیں ہے ہمارا فرض ہے کہ نوجوانوں کو صحیح راستے کے بار ے میں آگاہی فراہم کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل تھا۔ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے اور اسلامی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت اس طبقے کو اوپر اٹھانے کی کوشش کررہی ہے جس میں آگے بڑھنے کی صلاحیت اور جستجو ہے۔

نمل یونیورسٹی میں غریب گھرانوں کے بچوں نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیا کیونکہ ان میں آگے بڑھنے کی لگن تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس پورٹل کے قیام سے سکالرشپس کے حوالے سے طلبا کی مشکلات اور شکایات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ڈلیوری یونٹ حکومت کی کارکردگی کو بہتربنانے میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔ اب کوئی بھی بچہ ا س وجہ سے پیچھے نہیں رہے کہ وہ فیس ادا نہیں کر سکتا۔ جو بھی طالب علم اخراجات برداشت نہیں کرسکتا ، حکومت اسے سپورٹ کرے گی۔ کسی حکومت نے اتنے سکالرشپ نہیں دیئے جتنے ہماری حکومت نے دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کے لئے موجودہ حکومت نے 123 ارب روپے مختص کئے ہیں جو ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں ۔ 42 ارب روپے نئی سکیموں کے لئے دیئے گئے ہیں اور 28 نئی یونیورسٹیاں بنائی گئی ہیں۔ ۚپی ایچ ڈی کے لئے 4 ہزار اور اوورسیز کے لئے اڑھائی ہزارسکالرشپ دیئے گئے ہیں۔

احساس پروگرام کے ذریعے سکالرشپس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگل نیشنل کریکولم انقلابی قدم ثابت ہو گا۔ وظائف کے اجراکے حوالے سے شکایات کے ازالے کا طریقہ کار وضع کرنا بہت احسن اقدام ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے بٹن دبا کر ملک بھر کے طلبا کے لیے سکالرشپ کمپلینٹ پورٹل کا اجرا کیا۔