نگران وزیراعلی پنجاب کا سپیشل ایجوکیشن داخلہ مہم کا افتتاح ، سپیشل بچوں کو معاون آلات کی تقسیم کے پراجیکٹ کا آغاز

96
نگران وزیراعلی پنجاب

لاہور۔2اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے سپیشل ایجوکیشن داخلہ مہم کا باقاعدہ افتتاح اور سپیشل بچوں کو معاون آلات کی تقسیم کے پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا ہے ۔پیر کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں وزیراعلی محسن نقوی نے سپیشل ایجوکیشن داخلہ مہم اور سپیشل بچوں کو معاون آلات کی تقسیم کے پراجیکٹ کا آغازکرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپیشل بچوں کی خدمت کے کار خیر میں شریک تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتاہوں،

خصوصی بچوں کا خیال رکھنا ہمارا دینی اور دنیاوی فرض ہے،محکمہ سپیشل ایجوکیشن کیلئے جو بھی کرنا پڑا فرض سمجھ کر کریں گے،جوہرٹائون اور دیگر علاقوں میں نئے سپیشل سنٹر بنا رہے ہیں،سپیشل ایجوکیشن کے ہر پراجیکٹ کو بلا تاخیر منظور کیا جائے گا، سپیشل بچوں کیلئے کام کو فرض اور عبادت سمجھ کر کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ پائلٹ سکو ل وحدت روڈ کے دورہ کے موقع پر کہا کہ یہاں کے حالات دیکھ کر ذاتی طور پربہت تکلیف ہوئی،پائلٹ سکول وحد ت روڈ میں 1650بچے ہیں اور 60ٹیچرز تعینات ہیں،پائلٹ سکول وحدت روڈ کے60ٹیچر زمیں سے 35الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی اور باقی چھٹیوں پر ہیں،پائلٹ سکول وحدت روڈ کے 1650طلبہ کو10سے15ٹیچرز پڑھا رہے ہیں،پائلٹ سکول کا معیار انتہائی ابتر ہے اور ہم لوگ ہی اس کے ذمہ دارہیں،

سکول کے حالات ٹھیک کرنا ہمارا فرض ہے،معیار تعلیم اور سکول کی حالات کی ابتری کا ذمہ دارمحکمہ تعلیم،سیکرٹری اور وزیر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ سکول وحدت روڈ میں اختر رسول،قاری صداقت علی،جنرل ظہیر، جنرل بلال اور جنرل نوید انجم بھی زیر تعلیم رہے،پائلٹ سکول وحدت روڈ کے ساتھ جتنا بدترین سلوک کیا جا سکتا تھا کیا گیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ میٹنگ کر لیتے ہیں،پریس ریلیز جاری کردیتے ہیں اور سب اچھا کہہ دیتے ہیں لیکن حالات انتہائی برے ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ فلٹریشن پلانٹ کو چیک کیا،بچوں کو پانی کے نام پر زہر پلایا جارہا تھا،ایک کلاس میں جا کر معلوم ہوا کہ بچوں کا اسلامیات کا پیپر ہے اور انہیں کچھ پڑھا یا ہی نہیں گیا، کتابیں اور کاپیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔

بچوں نے بتایا کہ اگر کلاس میں ٹیچرز آئیں تو موبائل پر لگے رہتے ہیں یا سوجاتے ہیں،پائلٹ سکول وحدت روڈ کی اس بری حالت کا ذمہ دارمیڈیا بھی ہے کیونکہ انہوں نے اس مسئلے کو کبھی اٹھایا ہی نہیں۔ فرسٹ اور سکینڈائیر کیلئے 7سالوں میں ایک ٹیچربھی تعینات نہیں ہوا،صرف اسی سکول کی بدترین حالت پورے محکمہ تعلیم کی عکاسی کرتی ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں ساڑھے پانچ لاکھ ملازمین ہیں،سکول ٹھیک نہیں کر سکتے یا اس طرح سے چلانے ہیں تو بند کر دئیے جائیں،یہ ہمارے لئے سبق ہے کہ دفتر میں بیٹھ کر اچھے رزلٹ نہیں آتے،ہماری بھی یہ ناکامی ہے کہ ہمیں 8ماہ ہو گئے ہیں اوراس سکول کا آج پتہ چلا ہے۔

وزیراعلی محسن نقوی نے سپیشل بچوں کو وہیل چیئرز،ہیئرنگ ایڈ اور سفید چھڑیاں دیں۔وزیراعلی محسن نقوی نے تعلیم اور سپورٹس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سپیشل طلبہ کو میڈل اور انعامات دئیے۔وزیراعلی نے تقریب میں سپیشل بچوں کی بنائی ہوئی دستکاریوں،پینٹنگ اور ملبوسات کے سٹالز کا معائنہ کیا۔گلوبل پارٹنر شپ کے نمائندے انیسہ قبورے اور سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن نے بھی خطاب کیا۔صوبائی وزرا عامر میر،منصور قادر،اظفر علی ناصر،کمشنر لاہور اور دیگرمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔