نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت کیسکو ، محکمہ خزانہ اور انتظامی افسران کا ہنگامی اجلاس

Chief Minister of Balochistan
Chief Minister of Balochistan

کوئٹہ۔ 24 اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کو ہدایت کی ہے کہ زرعی شعبے کے منظور شدہ قانونی ٹیوب ویلوں کی بجلی جمعہ تک بحال کر دی جائے تاکہ عین سیزن میں زمینداروں کو برقی تعطل کے باعث کسی بھی قسم کے زرعی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری محکمہ انرجی اور کمشنر کوئٹہ کی سربراہی میں ایک سب کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کیسکو اور زمینداروں کے مابین بقایاجات کی ادائیگی ، میٹرز کی تنصیب اور غیر قانونی ٹیوب ویلوں کے خلاف کارروائی کے لیے قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی ۔

جمعرات کے روز یہاں نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت کیسکو ، محکمہ خزانہ اور انتظامی افسران کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں نگران وزیر اطلاعات و پبلک ریلیشنز جان اچکزئی کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالکریم جمالی ، سیکرٹری خزانہ زاہد سلیم ، کمشنر کوئٹہ ڈویڑن حمزہ شفقات و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کیسکو کے سربراہ عبدالکریم جمالی نے بتایا کہ بلوچستان میں زرعی صارفین کے زمہ کیسکو کے 437 بلین جبکہ نجی صارفین کے ذمہ 32 بلین روپے واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے کیسکو کو مالی خسارے کا سامنا ہے بلوچستان کے بی ایریا میں واجبات کی ادائیگی اور غیر قانونی کنکشن منقطع کرنے کے لئے آپریشن کا آغاز کیا جارہا ہے اور محکمہ داخلہ کو ایف سی کی فراہمی کے لئے مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے ۔

سیکرٹری خزانہ بلوچستان زاہد سلیم نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ دو مالی سالوں کے دوران کیسکو کو زرعی سبسڈی کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 8 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی ہے جبکہ رواں سال جون میں سرکاری واجبات کی مد میں بیاسی کروڑ روپے دئیے گئے ہیں۔ سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ مشکل مالی حالات کے باوجود زمینداروں کو نقصان سے بچانے کے لئے زرعی سبسڈی کے واجبات کی مد میں حکومت بلوچستان کیسکو کو ایک ارب روپے کی ادائیگی کے لئے تیار ہے تاہم کیسکو بھی اپنے طور پر واجبات کی وصولی کے لئے موثر اقدامات اٹھائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے زرعی شعبے کی بجلی جمعہ تک بحال کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے عرصہ دراز سے زیر تعطل واجبات کے امور کو دونوں فریقین کی باہمی رضا مندی اور افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عین سیزن میں بجلی کی بندش زرعی شعبے کی تباہی کا باعث ہوگی اور اس سے بلوچستان کے زمیندار معاشی بد حالی کا شکار ہوسکتے ہیں اس لیے کیسکو کل تک بجلی کی بحالی یقینی بنائے تاہم اس کے ساتھ ساتھ واجبات کی ادائیگی اور بجلی چوری کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور غیر قانونی ٹیوب ویلوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے لیکن جو منظور شدہ قانونی ٹیوب ویلوں ہیں انہیں کم از کم آٹھ گھنٹے بجلی فراہم کی جائے تاکہ طویل برقی لوڈ شیڈنگ کے باعث کاشتہ باغات اور فصلیں تباہ نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بی ایریا میں بجلی چوری کے تدارک کے لئے ایف سی پولیس اور لیویز کیسکو کی مدد کرے گی لیکن کیسکو بھی زمینداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے۔ نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ صارفین کے ذمہ بقایاجات کی وصولی کے لئے انتظامی سطح پر پہلے بھی ہم نے تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے لیکن کیسکو کو بھی ادارہ جاتی اصلاح کرتے ہوئے غیر قانونی امور میں ملوث اپنے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی۔ اجلاس میں 16 ہزار غیر قانونی ٹیوب ویلوں کے خلاف کارروائی پر اتفاق کیا گیا ۔

اس سے قبل زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد نے سابق رکن بلوچستان اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی کی قیادت میں نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی سے ملاقات کی اور بجلی بندش کے باعث زمینداروں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں اسی فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے زمینداروں کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے جس کے حل کے لئے کیسکو کو فوری ہدایات جاری کردی جائیں گی زمینداروں سے ہونے والی اس ملاقات میں نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی بھی موجود تھے۔