اسلام آباد۔30نومبر (اے پی پی):نگران وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات، محمد سمیع سعید کی زیر صدارت جمعرات کو پائیدار ترقی کے لئے مربوط توانائی منصوبہ بندی (آئی ای پی) منصوبے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں منصوبے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس کو انرجی سیکٹر کے حکام نے بریفنگ دی۔ حکام کی طرف سے ٹیم کی طرف سے شائع کردہ پالیسی رپورٹس کی ایک جامع بریفنگ بھی دی گئی جس میں پاکستان انرجی ڈیمانڈ 30۔2021 ، پاکستان انرجی آؤٹ لک رپورٹ 30۔2021 ، پاکستان نیچرل گیس پالیسی کا تجزیہ، ملک میں بڑے پیمانے پر سولر آئی پی پیز ، پاکستان انرجی ڈیمانڈ فورکاسٹ 30۔2021 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
رپورٹ کا مقصد بنیادی توانائی کی طلب کی پیشن گوئی کی شدید ضرورت کو حل کرنا اور توانائی کے تمام ذرائع (تیل، کوئلہ، قدرتی گیس، 2021-2030) کے لئے مستقبل کی توانائی کی طلب فراہم کرنا ہے۔مزید برآں حکام نے پاکستان انرجی آؤٹ لک رپورٹ 2021-30 پر ہونے والی پیشرفت سے فورم کو آگاہ کیا۔رپورٹ انرجی آؤٹ لک آف پاکستان میں ملک کے انرجی بشمول تیل، پیٹرولیم آئل لبریکنٹس (پی او ایل ) مصنوعات، گیس بشمول مائع قدرتی گیس (ایل این جی )، کوئلہ، مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی ) اور بجلی شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں توانائی کی طلب کے درست ماڈل کے ذریعے مستقبل کی توانائی کی طلب کی پیش گوئی کرنے کے لیے، توانائی کے شعبے کے تاریخی کھپت کے رجحانات اور مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)، آبادی، توانائی کی قیمتوں اور اس طرح کے دیگر اہم اشاریوں جیسے میکرو اکنامک پیرامیٹرز پر غور کیا گیا ہے۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات، محمد سمیع سعید نے کہا کہ اس منصوبے سے ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
آئی ای پی وزارت منصوبہ بندی کا ایک پائیدار، کم لاگت توانائی کے شعبے کی ترقی کا ایک موثر منصوبہ ہے جو ملک کی سٹرٹیجک، سماجی اقتصادی ضروریات اور توانائی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جبکہ آہی ای پی منصوبے کے تحت ایک انرجی پلاننگ اینڈ ریسورس سینٹر (ای پی آر سی ) قائم کیا گیا ہے۔