نگران وزیر داخلہ سندھ کی سی ڈبلیو پی کو صوبائی جیلوں میں قیدیوں کی بہبود کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

197
نگران وزیر داخلہ سندھ

کراچی۔ 30 اگست (اے پی پی):نگران وزیر داخلہ اور جیل خانہ جات نے قیدیوں کی بہبود کی کمیٹی (سی ڈبلیو پی) کو صوبائی جیلوں میں قیدیوں کی بہبود کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق وہ بیرسٹر حیا زاہد کی سربراہی میں سی ڈبلیوایم پی کے 5 رکنی وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔

وفد نے صوبائی وزیر سے بدھ کو ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری داخلہ سید اعجاز علی شاہ نے بھی شرکت کی۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ سی ڈبلیوایم پی پچھلے کئی سالوں سے قانونی امداد، قانونی بااختیار بنانے، فلاح و بہبود، بحالی کے ساتھ تحقیق اور پالیسی کے کاموں میں کام کر رہا ہے۔

یہ پہلی بار زیر سماعت قیدیوں کو بھی قانونی نمائندگی فراہم کرتا ہے، جو غریب اور نادار ہیں اور چھوٹے چھوٹے جرائم میں ملوث ہیں۔وزیر داخلہ کو پیش کی گئی گزشتہ دو سال کی پیشرفت سے پتہ چلتا ہے کہ 2838 قیدیوں کا انٹرویو کیا گیا اور انہیں اہل وکلاء کے ذریعہ ‘قانونی مشورہ’ فراہم کیا گیا۔ عدالتوں میں 2690 وکالت ناموں پر دستخط اور دائر کیے گئے (2647 بالغ مرد قیدی، 43 خواتین قیدی)، 2235 مقدمات مصدقہ عدالتی احکامات کے ساتھ نمٹائے گئے۔ ضمانت کے لیے 1349 درخواستیں منظور کی گئیں (1335 مرد، اور 14 خواتین بالغ قیدی)، اور 41 قیدیوں (32 بالغ، 3 خواتین، 6 نوجوان مجرم) کو جرمانہ اور ضمانت فراہم کی گئی۔

کمیٹی نے وزیر داخلہ کے ساتھ سی ڈبلیو پی سے درپیش مالی مسائل کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا اور اس سلسلے میں تعاون کی درخواست کی۔ وزیر داخلہ نے اس سلسلے میں سیکرٹری داخلہ کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ بریگیڈیئر حارث نواز نے کمیٹی کی کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ کمیٹی اور محکمہ داخلہ قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔