اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب تفتیشی افسران کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے جدید خطوط پر مستقل بنیادوں پرتربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے، نیب نے نیب ہیڈکوارٹرز میں جدیدپاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کی ہے۔
ان خیا لات کا اظہارانہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس کے دوران بتایاگیا کہ نیب ہیڈکوارٹرز میں جدید پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کی گئی ہے کیونکہ نیب ہمیشہ اپنے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے جدید خطوط پر مستقل بنیادوں پرتربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے چونکہ تربیت ایک مستقل عمل ہے جو تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کے معیار کی بہتری اور اسے برقرار رکھنے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک کا اعلیٰ ادارہ ہے جس کو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ذمہ داری کو نبھانے کے لئے انتہائی جذبہ سے سرشار اور اعلی تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے، نیب تفتیشی افسران اورانسانی وسائل کی ترقی کو اہمیت دیتاہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہاکہ بدعنواانی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی کو5 اہم خدمات کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی مالی جرائم کی تحقیقات کے شعبوں میں موجودہ ہیومن ریسورس کی موجودہ صلاحیت میں بہتری، قومی احتساب بیورو اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے لئے فرانزک تجزیہ اور استغاثہ میں معاونت،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نظام میں کمزوریوں کی تشخیص، ضروری جائزہ کی بنیاد پرسسٹم میں بہتری لانا اور مالی جرائم اور بدعنوانی کی روک تھام، اچھے نظم و نسق کیلئے جدید طریقوں کی نشاندہی میں معاونت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی تمام مقامی اورغیر ملکی اداروں کے درمیان تربیت، تحقیق و اصلاح ، فرانزک تجزیہ، نصاب میں بہتری، مالی جرائم اور انسداد کے شعبوں میں تفتیشی افسران کی ایکریڈیٹیشن میں بین الاقوامی تعاون میں مدد فراہم کرے گی۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویژن کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ جدید پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی کا قیام نیب کی تاریخ کا اہم سنگ میل ہے جس سے تمام تفتیشی افسران اور استغاثہ کی استعداد کار بڑھانے کے لئے ایک معیاری نصاب کی تیاری میں مدد ملے گی، معیار اور یکسانیت کو یقینی بنانے کے لئے جدید خطوط پر تربیتی پروگرام بعد میں جائزہ لینے اور مستقبل کی تربیت کی ضروریات میں بہتری کی بنیاد بن سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیب میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری راولپنڈی میں قائم کی گئی ہے جس میں فرانزک مواد کے تجزیے اور اس سے متعلق ماہرانہ رائے کی سہولت موجود ہے، اس میں فرانزک مواد کے تجزیہ کیلئے سائنسی آلات استعمال کئے جاتے ہیں، جدید فرانزک تکنیک سے استفادہ کیا جاتا ہے اور فرانزک مواد کو اکٹھا کرنے ، محفوظ بنانے اور نمٹانے کیلئے فرانزک مواد کے تجزیہ کیلئے مناسب سائنسی آلات کی خریداری کی جاتی ہے اور مقدمات کی اہمیت کے تناظر میں مقررہ طریقہ کار کے مطابق فرانزک مواد کے معاملہ کو نمٹانے میں شامل افراد سے وضاحت بھی لی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانزک تجزیہ کی سہولت وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کرنے والے اداروں کیلئے اہم ہوتی ہے اس لئے پاکستان اینٹی کرپشن ٹریننگ اکیڈمی میں نیب افسران اور اس سے منسلک دیگر ملکی و غیر ملکی فرانزک پریکٹیشنرز کو عالمی مسابقتی معیار کے مطابق فنگر پرنٹ کے تجزیے، کمپیوٹر فرانزک آڈیو ویژول ثبوت، سوالیہ دستاویزات اور ڈیجیٹل ثبوت کے تجزیہ میں ان کی مہارتوں میں اضافہ کیلئے خصوصی فرانزک تربیتی پروگرام پیش کئے جائیں گے۔
اپنے فعال اختیارا ت کے مربوط حصہ کے طور پر یہ اکیڈمی بہترین نتائج اور معیاری یقینی دہانی اقدامات کے طور پر فرانزک تجزیہ پر توجہ دے گی، اس مقصد کیلئے اکیڈمی تمام متعلقہ فریقوں سے رابطہ کرے گی تاکہ فرانزک سائنس سے متعلق جدید کورسز کی تعلیم دی جا سکے۔ یہ اکیڈمی ڈیجیٹل دستاویزی امتحان، انجینئرنگ منصوبوں، مواد اور فرانزک تجزیہ سے متعلق لیکچرز کا اہتمام کرے گی۔