اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب شوگر سبسڈی، آٹا سکینڈل، منی لانڈرنگ، فیک اکائونٹس، اختیارات جا ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثوں، غیرقانونی اور جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی طرف سے عوام کے اربوں روپے لوٹنے کے میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کسی دبائو، پریشر اوردھمکی کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنی قومی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا تاکہ قوم کے اربوں روپے لوٹنے والی بڑی مچھلیوں اور ان بااثر افراد جن سے ماضی میں ان کی غیرقانونی منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے بارے میں پوچھنے کے بارے میں سوچا جاسکتا تھا اور نہ ہی کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی مگر نیب نے قانون کے مطابق ایسے تمام عناصر کے خلاف بدعنوانی کے 1269 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیب اور بدعنوانی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے جبکہ نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ تین سالوں میں قوم کے 487 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جوکہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب پر تنقید کرنے والوں کو نیب کا مشورہ ہے کہ پہلے نیب آرڈیننس اور نیب کے قیام سے اب تک کارروائی کا جائزہ لیں اور حقائق کو دیکھ کر بات کریں کیونکہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک نہ صرف 970 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کروائے ہیں جوکہ کسی دوسرے انسداد بدعنوانی کے ادارے کی کارکردگی سے ہزار درجہ بہتر کارکردگی ہے۔