اسلام آباد۔9دسمبر (اے پی پی):چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نذیر احمد نے کہا ہے کہ نیب بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے نہ صرف پرعزم ہے بلکہ قومی سرمایہ کے تحفظ، بازیابی اور عوام کی لوٹی ہوئی رقوم کی واپسی کے حوالے سے نیب کے کارکردگی مثالی رہی ہے، نیب نے ایک سال کے دوران3800 ارب روپے کی برآمدگی کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے، نیب نے 22 ہزار درخواستیں نمٹائی ہیں، کرپشن کیسز کے جلد تصفیہ کے لیے نیب نے 10 ملکوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں ۔
پیر کو قومی احتساب بیوروسے جاری بیان کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نذیر احمد نے کی۔
تقریب میں نیب کے ڈپٹی چیئرمین سہیل ناصر،پاکستان میں یو این او ڈی سی نمائندہ اور نیب کے سینئر افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی کسی بھی شکل میں ہو، پائیدار ترقی اور معاشی خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس پر قابو پانے کے لیے نیب نہ صرف پرعزم ہے بلکہ قومی سرمایہ کے تحفظ، بازیابی اور عوام الناس کی لوٹی ہوئی رقوم کی واپسی کے حوالے سے نیب کے کارکردگی مثالی رہی ہے اورنیب نے صرف ایک سال کے دوران 3800 ارب روپے کی برآمدگی کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے، اسی طرح نیب نے 22 ہزار درخواستیں نمٹائی ہیں، اصلاحات کے نتیجے میں جھوٹی شکایات کے اندراج کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اور ان شکایات کی تعداد 4000 ماہانہ سے کم ہو کر صرف 400 رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی آبادی کا 65 فیصد 30 سال تک کی عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، انہیں انسداد بدعنوانی کے عمل میں شریک کرنے کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے تعلیمی و تحقیق کی اداروں کی تحقیق اور سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے عوامی آگاہی کا ہمہ گیر پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب میں وزٹرز فیڈ بیک سسٹم بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کی روشنی میں نہ صرف بدعنوانی پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے بلکہ ادارے کی کارکردگی میں بھی مزید بہتری لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کے تعاون سے بھی پاور سیکٹر میں کام کیا جا رہا ہے جس کے اثرات جلد مرتب ہوں گے۔
انہوں نے نیب افسران سے کہا کہ وہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں متاثرین کو جلد از جلد ریلیف فرام کرنے کے لیے پوری دلجمعی اور جذبے کے ساتھ کام کریں ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کیسز کے جلد تصفیہ کے لیے نیب نے 10 ملکوں کے ساتھ مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں ۔ ادارے کی کارکردگی کا ذکرکرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے اپنے قیام سے اب تک بلاواسطہ اور بلواسطہ 6.1 کھرب روپے کی برآمدگی کی ہے، نیب کراچی، نیب سکھر اور نیب کے پی کے نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، نیب کراچی اور سکھر ریجن نے 1.8 ملین ہیکٹر رقبے پر جنگلات کی اراضی بلواسطہ بازیاب کرکے ترتیب وار 2.4 کھرب روپے اور 1.1کھرب روپے کی بچت کی ، اسی طرح نیب خیبر پختونخوا نے 194,937 ملین روپے کی بلواسطہ و صولیاں کی ہیں۔پاکستان میں یو این او ڈی سی کے نمائندہ ٹروئلز ویسٹر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان انسداد بدعنوانی تحریک میں اپنا نمایاں کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں نوجوانوں کی تعداد 1.2 ارب کے قریب ہے جن کی عملی شرکت سے بدعنوانی پر قابو پانے میں بڑی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہو رہا ہے، پاکستان میں اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں میں ہرممکن مدد دی جائے گی۔ تقریب میں بہترین کارکردگی کے حامل نیب افسران کو ایوارڈ دیئے گئے۔ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں نیب کراچی سے راحیل امیر، مرزا علیم بیگ، نیب کے پی سے رفیع جان، نیب سکھر سے خطاب گل، نیب لاہور سے راشد بدر، نیب راولپنڈی سے محسن ہارون، میاں عمر ندیم اور عمیر احمد شامل ہیں۔