نیب ہر قسم کی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

71
نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن کے تحت ملک پاکستان کا فوکل ادارہ ہونے کے علاوہ نیب کو متفقہ طور پرسارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین منتخب کیا گیا،چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال

اسلام آباد ۔ 22 اکتوبر (اے پی پی) قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، میگا کرپشن وائٹ کالر کرائمزکے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب بدعنوان عناصرکو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے ”احتساب سب کا” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نیب ہیڈکوارٹر میں ادارے کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی ،تدارک اور قانون پر عملدرآمد پر پالیسی کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب بڑے پیمانے پر لوگوں سے دھوکہ دہی سے لوٹ مار، مالی کمپنیوں میں فراڈ، منی لانڈرنگ، بینک فراڈز، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری ملازمین کی جانب سے سرکاری فنڈز میں خرد برد کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ان کی قیادت میں گذشتہ 23 ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے 71 ارب روپے وصول کئے ہیں جو ایک نمایاں کامیابی ہے، نیب نے ادارہ جاتی خامیوں، آپریشن، پراسیکیوشن، انسانی وسائل کی ترقی ، آگاہی اور تدارک سمیت تمام شعبوں کے تفصیلی جائزہ کے بعد مجموعی طریقہ کار میں اصلاحات کی ہیںجس سے نیب فعال ادارہ بن چکا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوانی کے 1230ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائرکئے ہیں اور تقریباً300 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، نیب کو 2018ء کے مقابلے میں2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں،گذشتہ23 ماہ کے اعدادوشمارکے جائزے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام افسران سخت محنت اور لگن سے کام کررہے ہیں اور بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کررہے ہیں، نیب میں شکایات میں اضافہ نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے۔