نیدرلینڈز کے تاریخی عجائب گھر میں پاکستانی نوادرات کی نمائش ،ہزاروں سال قدیم ورثہ اور عالمی ثقافتی منظر نامے کی شاندار عکاسی

174

ہیگ۔30ستمبر (اے پی پی):نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں واقع رائکس میوزیم میں "ایشین برانز ایگزیبیشن ” کا اہتمام کیا گیا جس میں اس عجائب گھر کی تاریخ میں پہلی دفعہ تین پاکستانی نوادرات کو بھی نمائش کے لئے پیش کیا جارہا ہے۔ نیدرلینڈ میں پاکستان کے سفیرسلجوق مستنصر تارڑ، وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنر ل برائے یورپ، سفیر محمد ایوب، سفارت خانہ پاکستان کے اعلیٰ افسران اور محکمہ آثارِ قدیمہ کے نمائندگان نے نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ رائکس میوزیم کا شمار دنیا کے بڑے عجائب گھروں میں ہوتاہے جس میں ڈچ اور دیگر ممالک کے انتہائی نایاب اورقیمتی قدیمی نوادرات موجود ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس نمائش کا اہتمام ایشیاء میں کانسی کے فن کے چار ہزار سال مکمل ہونے پر کیا جارہا ہے۔

نمائش میں قدیم تاریخی اشیاء سے لے کر عصر ی فن پاروں تک، چین، انڈونیشیا، جاپان، تھائی لینڈ، ویتنام، پاکستان، نیپال اور جنوبی کوریا سمیت مختلف ایشیائی ممالک کے کانسی کے شاہکار فن پارے اکٹھے کیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ کانسی کی کاسٹنگ ایک نایاب سرگرمی ہے جس کا آغازہزاروں سال قبل پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک کے عوام نے آرائشی اور روزمرہ استعمال ہونے والی اشیاء بنانے میں کیا۔اس نمائش کی مناسبت اور پاکستانی ثقافت کی تشہیر کے لئے سفارت خانہ پاکستان، دی ہیگ نے رائکس میوزیم، ایمسٹرڈیم اورحکومت پاکستان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط میں بھی سہولت فراہم کی تھی ۔ اس یاداشت کے تحت نیشنل میوزیم، کراچی سے تین نایاب کانسی کے نوادرات اس نمائش کے لئے منگوائے گئے ہیں جو ہزاروں سال پرانے ورثہ اور عالمی ثقافتی منظر نامے میں ملک کے مثبت کرداد کو ظاہر کر تے ہیں۔ آثارِ قدیمہ کا انتخاب کراچی میوزیم سے ان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے حوالے سے کیاگیاہے، جو پاکستان کی قدیم تہذیب کی ایک منفرد جھلک ناظرین کو فراہم کریں گے۔

ان نوادرات میں چار ہزار سال پرا نہ کانسی سے بنا ہوا چوڑیاں پہنے ہوئے خاتون کا مجسمہ ،2500 قبل ِمسیح کا کانسی کا بنا ہوا آئینہ اور ہندو دیوتا برہما کا ایک بڑا مجسمہ جو اندازے کے مطابق چھٹی صدی کا ہے، شامل ہیں ۔ ہزاروں سال پرا نے یہ نوادرات یورپ میں پاکستان کی قدیم تاریخ اور تہذیب کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ یہ نایاب پاکستانی آثارِ قدیمہ نیدرلینڈز اور یورپ میں ایک طویل مدت کے بعد نمائش میں پیش کئے جارہے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں میوزیم کے ڈائریکٹر جنرل تاکو دبتس نے اپنے خطاب میں پاکستان اور دیگر ممالک کا نمائش میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موہنجوداڑو سے تعلق رکھنے والی خاتون کا مجسمہ نمائش میں سب سے قدیم ہے ۔ نیدرلینڈز کی وزارت ِخارجہ کے بین الاقوامی ثقافتی تعاون کی سفیر ڈیوی ونڈے ویرڈ نے بھی نمائش کے انعقاد پر تعاون کو سراہا۔