نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کو سپیشل ٹیکنالوجی زون کا درجہ دے دیا گیا

158
National University of Science and Technology

اسلام آباد۔12اگست (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) کو سپیشل ٹیکنالوجی زون کا درجہ دے دیا گیا جس سے پاکستان کی علمی معیشت کے کلیدی محرک کے طور پر اس کے کردار کو مزید تقویت ملی ہے ۔ نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) نسٹ کا ایک فلیگ شپ پروجیکٹ ہے اور یہ یونیورسٹی کے اختراع اور تکنیکی ترقی کے مشن میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔ نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک نے 2019 ء میں اپنے قیام کے بعد قابل ذکر سنگ میل حاصل کیے ہیں جن میں 20 ارب روپے سے زیادہ کی آمدنی پیدا کرنا ، 6,000 سے زیادہ ہائی ٹیک ملازمتیں پیدا کرنا اور اپنی رہائشی فرموں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے 10 ارب روپے سے زیادہ کے فنڈز حاصل کرنا شامل ہیں ۔ یہ کامیابی پاکستان میں اختراع اور صنعت کاری کے لئے ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں این ایس ٹی پی کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے ۔نسٹ کیمپس کے اندر دو الگ الگ زمینی حصوں کو ایس ٹی زیڈ کا درجہ دیا گیا ہے ۔ تقریبا 8 ایکڑ پر محیط پہلے حصے میں این ایس ٹی پی ٹاورز ہوں گے جو اے آئی ، چپ ڈیزائن اور دیگر ابھرتے ہوئے ورٹیکلز پر مرکوز سٹارٹ اپس، ایس ایم ایز اور اینکر کرایہ داروں کو ایڈجسٹ کریں گے ۔ یہ سٹریٹجک ترقی اے آئی انوویشن کے لیے ایک فروغ پذیر ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے تیار ہے جس سے پاکستان خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کر سکے گا ۔ زمین کا دوسرا حصہ جو ایس ٹی زیڈ کے اندر بھی ہے ، اینوویٹو ہیلتھ ٹیکنالوجیز(این ایچ ٹی پی ایل) کا گھر ہوگا اور یہ تقریبا 5 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے ۔ این ایچ ٹی پی ایل پہلے سے ہی جدید ترین طبی آلات اور امپلانٹس تیار کرنے میں سب سے آگے ہے جن میں بیئر میٹل اسسٹنٹ (بی ایم ایس)، ڈرگ ایلیوٹنگ اسسٹنٹ(ڈی ای ایس)اور پرکیوٹینئس ٹرانسلومینل کرونری انجیوپلاسٹی (پی ٹی سی اے)بیلون کیتھیٹر شامل ہیں ۔ ایس ٹی زیڈ کی حیثیت کے ساتھ یہ ہیلتھ کلسٹر ہیلتھ ٹیک ، میڈیکل ڈیوائسز ، بائیو سائنسز اور فارماسیوٹکس پر مرکوز میزبان کاروباری اداروں تک پھیل جائے گا اور یہ خود کو ملک کے سب سے بڑے ہیلتھ ٹیکنالوجی کلسٹر کے طور پر قائم کرے گا ۔نسٹ زمین کی 13 ایکڑ(ایس ٹی زیڈ ، زون-بی)پر ایس ٹی زیڈ کا درجہ موجودہ سپیشل اکنامک زون(ایس ای زیڈ ، زون-اے)کی حیثیت (58.3ایکڑ)کے ساتھ مل کر پاکستان میں سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن(ایس ٹی آئی)میں سب سے زیادہ مرکوز انفراسٹرکچر کی توسیع کی نمائندگی کرتا ہے ۔ یہ ترقی نہ صرف نسٹ کو جدید ترین تحقیق اور صنعت کے تعاون کے مرکز میں تبدیل کرے گی بلکہ قومی علمی معیشت کو بھی نمایاں طور پر فروغ دے گی جس سے پاکستان کو پائیدار تکنیکی ترقی اور جدت طرازی کے مستقبل کی طرف لے جایا جائے گا ۔