نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مائیکرو پروسیسنگ چپ متعارف کرا دی

251

اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے اپنی ڈیزائن کردہ مائیکرو پروسیسنگ چپ متعارف کرا دی۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس میں ریکٹر نسٹ انجینئر جاوید محمود بخاری، پروریکٹر (اکیڈمکس) ڈاکٹر عثمان حسن، اور پرو ریکٹر (ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن) ڈاکٹر رضوان ریاض نے کہا کہ نسٹ کے محققین نے ملک کے پہلے حقیقی طور پر مقامی طور پر ڈیزائن کیے گئے مائیکرو پروسیسر کی مکمل فنکشنل ٹیسٹنگ کو بھی کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر چپس ان تمام الیکٹرانک آلات اور صارفین کے آلات کے مرکز میں ہیں جنہیں ہم ہر روز استعمال کرتے ہیں۔ سیمی کنڈکٹر کی عالمی فروخت 2021 میں 556 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی لیکن پاکستان اس منافع بخش مارکیٹ سے فائدہ نہیں اٹھا رہا تھا، نسٹ اپلائیڈ ریسرچ نے جدت طرازی کے اپنے وژن کے مطابق پاکستان کو اس اہم ٹیکنالوجی میں خود کفیل بنانے کے سفر کا آغاز کیا ہے۔

مائیکرو پروسیسر چپ کو نسٹ سکول آف الیکٹریکل انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کی ریسرچ ٹیم نے ڈیزائن کیا تھا۔ پروجیکٹ کا منفرد پہلو اس کا مکمل طور پر اندرونی ڈیزائن ہے جو دوسرے ذرائع یا غیر ملکی تعاون سے اوپن سورس کور استعمال کرنے کے عام رواج کے برخلاف ہے۔ نسٹ نے صنعت کے معیاری 65 این ایم پروسیس نوڈ کو استعمال کرتے ہوئے چپ فیبریکیشن کے لئے دنیا کی سب سے بڑی اور معروف تجارتی فاؤنڈری، تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ (ٹی ایس ایم سی ) کا انتخاب کیا۔

نسٹ ٹیم نے خود کو صرف چپ کے ڈیزائن تک ہی محدود نہیں رکھا ہے بلکہ چپ کی جانچ اور اسے حتمی مصنوعات میں شامل کرنے کے لیے ضروری ایک مکمل ماحولیاتی نظام بھی تیار کیا ہے۔ چپ ٹیسٹنگ اینڈ سسٹمز کی پروٹو ٹائپنگ کے لیے پرنٹ شدہ سرکٹ بورڈ بھی متعلقہ سافٹ ویئر اور ڈویلپمنٹ ٹولز کے ساتھ مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ یہ محققین اور صنعتی مصنوعات کے ڈویلپرز کو مصنوعات کو ڈیزائن اور تیار کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ نسٹ اپنے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کے ذریعے سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کے لیے انسانی وسائل بھی تیار کر رہا ہے۔

سیمی کنڈکٹر چپس کی عالمی قلت اور برآمدی پابندیوں کے پس منظر میں نسٹ کے محققین کے تعاون سے غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔ نسٹ کی ڈیزائن اینڈ ڈویلپمنٹ ٹیم کی قیادت ڈاکٹر ریحان احمد کر رہے تھے اور ٹیم کے دیگر اراکین میں شہیر ساجد، قاضی شاہد اللہ، عبدالمعید اور سید طلحہ امام شامل ہیں۔ ڈاکٹر ریحان کو اس شعبے میں ڈیزائن کا 14 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے اور انہوں نے بین الاقوامی کمپنیوں بشمول سمنز، مائیکرو سافٹ ریسرچ اور اور Keysight (IXIA) میں کام کیا۔ محققین کے قابل ذکر تعاون کو اعلیٰ قیادت بشمول ریکٹر نسٹ انجینئر جاوید محمود بخاری، پرو ریکٹر (اکیڈمکس) ڈاکٹر عثمان حسن، اور پرو ریکٹر (ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن) ڈاکٹر رضوان ریاض کی طرف سے بھرپور تعاون اور سہولت فراہم کی گئی۔