اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کو پاکستان مسلم لیگ ن کو توڑنے کی ضرورت نہیں ہے، ن لیگ ریاست مخالف بیانیے کے بوجھ کی وجہ سے اگلے چند ماہ میں تاش کے پتوں کی طرح بکھر جائے گی، نواز شریف وعدہ کر کے گئے تھے کہ واپس آئیں گے، وہ وزٹ ویزے پر ہیں، برطانیہ سے کہا ہے کہ انہیں ڈی پورٹ کریں، ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ خود واپس آ جائیں، حکومت انہیں جنوری تک واپس لے آئے گی۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت مخالف تحریک سے حکومت اور اداروں کے درمیان انڈراسٹینڈنگ مزید بڑھ رہی ہے، طویل عرصے بعد اداروں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہوا ہے، فوج حکومت کا ادارہ ہے، دور یا قریب آنے کا کوئی چکر نہیں ہے اور یہ جمہوریت کیلئے خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے قائدین کے آٹھ کیسز پر ریلیف چاہتی ہیں جبکہ حکومت کسی صورت میں احتساب کے عمل پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کی وجہ سے ن لیگ سیاسی بحران کا شکار ہے، ان کی اپنی جماعت کے لوگ بھی اپنے قائد کے قومی اداروں کے خلاف بیانات کو سپورٹ نہیں کر رہے اور آہستہ آہستہ الگ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو حکومت پر تنقید کرنے کا پورا حق ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں نے ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھا لئے ہیں اور ان کے جلسوں میں متنازع باتیں ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے اپوزیشن کا سروائیول مشکل ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت شفاف انتخابات پر یقین رکھتی ہے، چاہتے ہیں ایسا نظام لائیں جس پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد ہو، اپوزیشن جماعتیں 2023 کے انتخابات اور سینیٹ انتخابات میں اوپن ووٹنگ کے حوالے سے آئینی ترامیم کیلئے تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پاکستان میں جلسے کر رہی ہیں جبکہ نواز شریف لندن میں اپنے بیٹوں کے ساتھ عیش و آرام کی زندگی گزار رہے ہیں، اگر انہوں نے پاکستان میں سیاست کرنی ہے تو انہیں چاہیے کہ وطن واپس آئیں۔