اسلام آباد۔3جولائی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنے دور حکومت میں 35 فیصد مہنگے بجلی گھر لگا کر قومی جرم کیا ہے، یہ لوگ کک بیکس لیکر اور منی لانڈرنگ کر کے قوم کا سارا پیسہ باہر لے گئے، موجودہ حکومت کو ان کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے کیپیسٹی سٹوریج کی مد میں روزانہ 10 کروڑ روپے ادا کرنا پڑ رہے ہیں، جن لوگوں نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کی آج وہی لوگ حکومت پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی خود ایل این جی کے حوالے سے نیب کیسز بھگت رہے ہیں، وہ ہوا میں باتیں رہے ہیں، ان کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اگر ثبوت ہیں تو عدالت لیکر جائیں، ملک سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہدخاقان عباسی اضطراب کا شکار ہیں اسلئے ادھر ادھر کی ٹامک ٹوئیاں مار رہے ہیں، وہ خود ایل این جی کے حوالے سے نیب کیسز بھگت رہے ہیں وہ کس طرح تحریک انصاف حکومت پر ایک ارب روپے کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی کے آخری سال کے اندر 20 فیصد بجلی فرنس آئل کے اوپر بنائی گئی، اگر اس وقت 20 جہاز آئے تو اس کا مطلب ہے کہ 20 ارب روپے کی جو کرپشن ہوئی وہ شاہد خاقان عباسی کی جیب میں گئی، وہ رقم کیا ایئر بلیو کے جہاز خریدنے میں خرچ ہوتی رہی؟ شاہدخاقان عباسی اس کا جواب دے دیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں 2016-17ءمیں 35 فیصد بجلی فرنس آئل کے اوپر بنائی گئی، 35 لاکھ ٹن فرنس آئل کے اوپر ن لیگ نے بجلی بنائی جبکہ اس وقت ایل این جی کے پاور پلانٹس کمیشنڈ ہو چکے تھے، آج یہ لوگ بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں لیکن حقائق کبھی قوم کو نہیں بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے قطر کے ساتھ ایل این جی کا جو معاہدہ 13.7 فیصد آف برنٹ کے اوپر کیا تھا، موجودہ حکومت نے وہی معاہدہ 10.2 فیصد آف برنٹ میں کیا جس کا آغاز 22 جنوری 2022ءمیں ہو جائے گا اور اس سے قوم کا 500 ارب روپے بچے گا، ن لیگ نے ایل این جی کا 15 سال کا معاہدہ کیا، 10 سال کیلئے لاک کیا، ہم نے 10 سال کا معاہدہ کیا پانچ سال کیلئے لاک کیا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ آج ملک کے کسی حصے میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی،ڈیمانڈ اور سپلائی برابر ہو چکی ہے، تحریک انصاف حکومت نے ٹرانسمیشن نظام میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر کے 18 ہزار میگاواٹ سے 24 ہزار میگاواٹ بجلی کی صلاحیت بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس وقت ملک میں ڈیموں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور وزیراعظم عمران خان خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں، ڈیموں کی تعمیر سے عوام کو نہ صرف سستی بجلی ملے گی بلکہ ملک میں پانی کی ضرورت کو بھی پورا کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں فرخ حبیب نے کہا کہ نیب کے قوانین اور پراسیکیوشن میں بہتری کی ضرورت ہے، سابقہ حکومتوں نے آپس میں مک مکاﺅ کیا ہوا تھا اسلئے انہوں نے احتساب کے نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا، موجودہ حکومت نے جب اپوزیشن کو نیب قوانین کو مضبوط کرنے کیلئے دعوت دی تو یہ لوگ اپنی مرضی کی شقیں لیکر آ گئے، نیب کے بہت سارے کیسز زیر التواءہیں، سابق صدر آصف علی زرداری کے جعلی اکاﺅنٹ کیس میں 33 ارب روپے کی ریکوری کی جا چکی ہے، قوم دیکھے گی کہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنے ادوار میں بڑے پیمانے میں کرپشن کی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں سیاسی حل کیلئے بھرپور کردار ادا کیا ہے، وزیراعظم عمران خان کی پالیسی واضح ہے اور انہوں نے دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان امن میں شراکت دار ہو سکتا ہے لیکن کسی تنازع کا حصہ نہیں بنے گا اور پوری قوم نے ان کے موقف کو سراہا ہے۔