لاہور۔14جون (اے پی پی):ورلڈ بلڈ ڈونر ڈے کے موقع پر سندس فائونڈیشن کے زیراہتمام لاہور میں ’’انسانیت اور خون کا عطیہ ‘‘کے موضوع پر بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں مختلف مذاہب کے رہنمائوں، معاشرتی شخصیات، طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔تقریب کے مہمانانِ خصوصی ڈپٹی قونصل جنرل چائنا فا کی اور ڈپٹی قونصل وانگ یا کیانگ تھے۔
کانفرنس میں اسلامی، مسیحی، ہندو اور سکھ برادری کے مذہبی رہنمائوں نے بھی شرکت کی اور خون کے عطیے کی اہمیت کو انسانیت کے اعلیٰ ترین جذبے سے تعبیر کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، مفتی عاشق حسین، پادری الیگزینڈر جاوید، ہندورہنما پنڈت رتن لال اور سکھ رہنما سردار جگجیت سنگھ نے کہا کہ انسانیت کا درد تمام مذاہب کا مشترکہ پیغام ہے، جب بات انسانی جان بچانے کی ہو تو مذہب کوئی رکاوٹ نہیں بنتا۔ انہوں نے خون عطیہ کرنے کو نیکی، صدقہ جاریہ اور انسانیت کی خدمت قرار دیا۔سندس فائونڈیشن کے بانی و صدر محمد یاسین خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے بھرپور تعاون سے فائونڈیشن ملک بھر میں قائم 12 مراکز کے ذریعے تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا اور دیگر خون کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو مفت خون کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خون دینا صرف ایک عطیہ نہیں بلکہ زندگی کا تحفہ ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم سب اس کارِ خیر کا حصہ بنیں۔کانفرنس کے دوران شرکاء نے خون کے عطیے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور تھیلیسیمیا جیسے مہلک مرض سے متاثرہ بچوں کی زندگی بچانے کے لیے عملی کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔
تقریب میں مقررین نے بتایا کہ پاکستان میں ہر ماہ تین لاکھ سے زائدخون کے بیگز درکار ہوتے ہیں جس کیلئے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا تاکہ خون نہ ملنے کی وجہ سے کسی کی جان نہ جائے۔رہنمائوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو باہمی رواداری، ہم آہنگی اور مذہبی ہم بستگی کی اشد ضرورت ہے اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہے جب ہم سب مل کر انسانیت کی خدمت کو اپنا نصب العین بنائیں۔