اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے اپوزیشن جماعتوں کو پیش کش کی ہے کہ پاکستان کے مستقبل اور آنے والی نسلوں کے لئے میثاق ماحولیات کیا جائے، رواں سال جولائی میں ورلڈ بینک کے تعاون سے 12لاکھ ڈالر کی لاگت سے منصوبہ شروع کر رہے ہیں جس سے جنگلات کے تحفظ کے لئے مزید نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے ، دنیا نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمنٹے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا گیا ہے ۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ،چین کے صدر ، برطانیہ کے وزیراعظم ، ورلڈ اکنامک فورم کے صدر اور اقوام متحدہ کے ماحولیات سے متعلق اداروں کے نمائندوں سمیت دنیا بھر سے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں منعقد ہونے والی تقریب کے دوران اپنے پیغامات میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے ماحولیات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی جس سے دنیا میں سبز ہلالی پرچم اور سبز پاسپورٹ کی عزت ہوئی ،یہی نیا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے 10 ارب سونامی ٹری منصوبے کو سراہتے ہوئے عالمی رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیات کی بہتری کے لئے قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس تقریب میں جرمنی کی ماحولیات کی وزیرنے خود ٹیلی فون کر کے شرکت کی خواہش کا اظہار کیا ،
جرمنی نیچر بانڈ کے حوالے سے ہمارے لئے اہم ملک ہے اس سے اس ضمن میں بات چیت چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے کہ عالمی رہنمائوں نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور عمران خان کے عزم کو سراہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر اپنی آنے والی نسلوں کا سوچیں ، تمام جماعتوں کو میثاق ماحولیات کی پیشکش کرتے ہیں جو وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کا عکاس ہو ۔ انہوں نے کہاکہ پائیدار اور آنے والی نسلوں کے لئے مضبوط پاکستان کے لئے ساتھ دیں ۔
امین اسلم نے کہاکہ عالمی سطح پر وزیراعظم عمران خان کے بلین ٹرے منصوبے کو پذیرائی مل رہی ہے ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر کاوشوں کی ضرورت ہے ، پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو براہ راست عالمی حدت کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے جس مشن کو شروع کیا ہے آنے والی نسلوں کے لئے اسے جاری رکھنا ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بارہ ماحولیاتی زون ہیں جہاں دنیا بھر سے سیاح آسکتے ہیں ، پاکستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں ،خیبر پختونخوا کی حکومت نے سیاحت کے حوالے سے پالیسی بھی تشکیل دی ہے جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ گرین بانڈ ماحولیات دوست منصوبوں کے لئے نرم شرائط پر قرض کے حصول کا ایک ذریعہ ہے ۔اس کے ذریعے آبی ذخائر کی تعمیر ، الیکٹرک وہیکل کے منصوبے کے لئے قرض مل سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم ڈیم بنانا چاہتے ہیں لیکن ہمسائیہ ملک بھارت اس کی مخالفت کررہا ہے اور اس کو متنازعہ بنا رہا ہے اس لئے مالیاتی اداروں کی جانب سے اس کی فنانسنگ میں مشکلات تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ گرین بانڈ کے ذریعے ہمیں آسان شرائط پر قرض کا حصول ممکن ہوا ہے ،ہم پچاس کروڑ ڈالر لینے گئے تھے تاہم ہمیں 3 ارب ڈالر دینے کی پیشکش ہوئی یہ ایک بہت زبردست اقدام ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمیں جنگلات کے تحفظ کے لئے گارڈز کی کمی کا سامنا ہے ، اس کمی سے نمٹنے کے لئے ورلڈ بینک نے 12لاکھ ڈالر کا منصوبہ دیا ہے جس پر جولائی سے کام شروع ہو گا اور اس کے تحت جنگلات کے تحفظ کے لئے نئی ملازمتیں دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ ، جرمنی اور کینیڈا سے نیچر بانڈ کے لئے بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ سے کئی سمریوں کی منظوری کے بعد بیوروکریسی میں یہ فائلیں پھنسی ہیں ، ہمارے نوجوانوں نے الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشہ بنا لیا ،
گاڑی بنانے کے لئے کام ہو رہاہے یہ نئی مارکیٹ ہے پاکستان اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہے یہ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مارگلہ ہلز میں آگ لگانے میں شرارت کا عنصر بھی ہوتا ہے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں اور حدت کی وجہ سے امریکہ ، آسٹریلیا ، کینیڈا سمیت بڑے ممالک کو بھی اس کا سامنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مارگلہ ہلز میں جان بوجھ کر آگ لگانے کے سد باب کے لئے مقامی لوگوں کو ملازمتیں دیں گے تاکہ جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات پر قابو پایا جاسکے۔