وزات منصوبہ بندی کا مستقبل کے سماجی اقتصادی روڈ میپ پر پاکستان آؤٹ لک 2035 شروع کرنے کا فیصلہ،آوٹ لک 2035 کا باقاعدہ آغاز 2023 میں کیا جائے گا،وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات

235
Federal Minister for Planning Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔13نومبر (اے پی پی):وزات منصوبہ بندی ،ترقی اور خصوصی اقدامات نے پاکستان کے مستقبل کے ترقیاتی منظر نامے کی تعمیر کے بارے میں ایک جامع سٹڈی پاکستان آٹ لک 2035 شروع کرے گی، جس میں موجودہ معاشی بحران کی روشنی میں طویل مدتی چیلنجز کا جائزہ لیا جائے گااور کلیدی طور پر عالمی حرکیات کو تبدیل کرنے کا معیشت کے شعبوں اور ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پالیسی سازوں کے لیے پالیسی کے انتخاب کی نشاندہی کرنا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے آوٹ لک 2035 کو شروع کرنے کا فیصلہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس کو 2023 میں باقاعدہ شروع کیا جائے گا اور یہ پاکستان کے وژن 2035، 2047 اور ترقی کے لیے ایک پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس حوالہ سے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی معیشت کو بنیادی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں اور نئی برآمدات کی ترقی کے فروغ کی ضرورت ہے۔ یہ کم از کم ایک دہائی تک ایک مستقل پالیسی فریم ورک پر عمل کرکے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ 2017-18 میں پاکستان 2025 تک دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اپنے راستے پر تھا جیسا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے تحت 2014 میں پاکستان کے ویژن 2025 میں طے کیا گیا تھا لیکن 2018 میں حکومت کی تبدیلی نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کا رخ موڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کا تسلسل ختم کر دیا گیا اور گزشتہ حکومت نے تصادم اور الٹ پلٹ کا راستہ اختیار کیا جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد اور ترقی تباہ ہو گئی اور تقریبا چار سال بعد ہمیں معاشی دیوالیہ پن کے قریب ایک ملک وراثت میں ملا۔پاکستان آئوٹ لک 2025 کی اہمیت کے بارے میں وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پہلے دن سے ہماری اولین ترجیح ملک میں معاشی تبدیلی اور استحکام لانا اور قومی ترقی کے سفر کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔

اگر ہم ڈیڑھ دہائی بعد معمول کے مطابق کاروبار کرتے ہیں تو پاکستان آئوٹ لک 2035 ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرے گا کہ ہم اس وقت کہاں ہیں اور ہم کہاں جا رہے ہیں۔انہوں نے اس اقدام کی نگرانی کے لیے ایک سٹیئرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جس میں ملک کے سرکردہ ماہرین اقتصادیات، نجی شعبے اور ملک کے تحقیقی ادارے شامل ہوں۔ چیف اکانومسٹ اس کوشش کو مربوط بنائیں گے۔

پاکستان آٹ لک 2035 میں مستقبل کی ضروریات کا تعین اور ہدف کا تعین پچھلے وژن کے سات ستونوں کی بنیاد پر کی جائے گی جن میں انسانی اور سماجی سرمایہ کی ترقی؛ پائیدار، مقامی اور جامع ترقی کا حصول، جمہوری طرز حکمرانی، ادارہ جاتی اصلاحات اور سرکاری شعبے کی جدید کاری؛ توانائی، پانی اور خوراک کی حفاظت؛ پرائیویٹ سیکٹر اور انٹرپرینیورشپ کی قیادت میں ترقی؛ قدر میں اضافے کے ذریعے مسابقتی علمی معیشت کی ترقی؛ اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا اور زیادہ علاقائی رابطے شامل ہیں اور ہر معاملے میں، ضروریات کی تشخیص اور ہدف کی ترتیب دو منظرناموں کی بنیاد پر کی جائے گی۔

سماجی و اقتصادی ترقی کے کلیدی شعبوں میں بتدریج ٹھوس پیش رفت حاصل کرنے کے لیے، مطالعہ ابھرتی ہوئی ضروریات کا جائزہ لے گا اور فوری، وسط مدتی اور طویل مدتی بنیادوں پر ہر شعبے میں مطلوبہ مداخلتوں کی وضاحت بھی کرے گا۔ یہ عمل میں فعال اور رکاوٹ پیدا کرنے والے عوامل کو بھی مدنظر رکھے گا۔اس حوالہ سے گزشتہ دنوں منعقدہ اجلاس میں چیف اکانومسٹ ندیم جاوید نے کہا کہ صحت اور تعلیم میں وقت سے پہلے اندازہ لگانا ہو گا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور وسائل کی کمی کی روشنی میں ہمیں کن نئی سہولیات اور عملے کی ضرورت ہے۔ یہ صرف اس طرح کی تشخیص کی بنیاد پر ہے کہ ہم موجودہ انسانی اور مادی وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں اور نئے کو متحرک کر سکتے ہیں۔

اس طرح پاکستان آٹ لک 2035 سٹریٹجک دستاویز اقوام متحدہ کے 17 پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ منسلک کیا جائے گا، جس میں غربت کے خاتمے سے لے کر موسمیاتی تبدیلی تک شامل ہیں، جن پر حکومت 2030 تک قابل اعتماد پیش رفت کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔مطالعہ کے نتائج اور سفارشات کو سیاسی قیادت کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ اس بات پر قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے کہ راستے میں معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال سے گزرتے ہوئے ملک کو پائیدار اقتصادی خوشحالی کی طرف کیسے لے جانا ہے۔