وزیراعظم عمران خان ”اینٹی سٹیٹس کو” انسان ہیں اور وہ ہمیشہ حق کی بات کرتے ہیں، بولی صرف جانوروں کی لگنی چاہیے انسانوں کی نہیں، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان

49

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ”اینٹی سٹیٹس کو” انسان ہیں اور وہ ہمیشہ حق کی بات کرتے ہیں، بولی صرف جانوروں کی لگنی چاہیے انسانوں کی نہیں، سینٹ میں میلہ مویشیاں نہیں لگنا چاہیے، وزیراعظم عمران خان سیاست میں خرید و فروخت بند کرنا چاہتے ہیں، ریاستی عہدوں کی تقویم کرنا حکومت اور اپوزیشن دونوں کا فرض ہے، اگر ہمارے لوگ کوئی غلط کام کریں گے تو ہم ان کی حمایت نہیں کریں گے، پارٹی کے خلاف ووٹ دینا کسی بھی ممبر کا حق ہے لیکن پارٹی کے خلاف دن کی روشنی میں سب کے سامنے جائیں نہ کہ پیسے لے کر اور اندھیرے میں جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی خواہش صرف پاور کوریڈور میں داخل ہونا یا زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنا، وزارتیں لینا اور حکومتیں بنانا ہو تو پھر ہمارے لئے سیکرٹ بیلٹ زیادہ فائدہ مند ہے لیکن ہمیں نظام کو ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ”اینٹی سٹیٹس کو” انسان ہیں اور وہ ہمیشہ حق کی بات کرتے ہیں، اوپن بیلٹ کے حوالے سے حکومت نے کوئی نئی بات نہیں کی، صاف و شفاف انتخابات کی بات تو ہم بہت پہلے سے کرتے آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ چارٹر آف ڈیمو کریسی میں اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن کرانے پر اتفاق کیا تھا، پانچ سال پیپلز پارٹی نے حکومت کی اور پانچ سال مسلم لیگ (ن) حکومت میں رہی لیکن انہوں نے اس پر آئینی ترمیم نہیں کی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی وہ سب کو ماننا ہوگا، سپریم کورٹ سے رائے مانگی ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے اوپن بیلٹ ہو سکتا ہے یا اس کے لئے آئینی ترمیم ضروری ہے، اگر سپریم کورٹ نے کہا کہ آئینی ترمیم ضروری ہے تو وہی ہوگا جیسا سپریم کورٹ کہے گی۔

چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ایک ریاستی عہدہ پر ہیں اور انہوں نے وہی بات کرنی ہے جو آئین کے تحت ان کو ٹھیک لگے گی لیکن سیاستدان ہی نے راستہ نکالنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے چھانگا مانگا کی سیاست کو فروغ دیا، وزیراعظم عمران خان ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہیں اسی لئے چاہتے ہیں کہ سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت صاف و شفاف طریقے سے ہوں، وزیراعظم عمران خان نے ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا تھا، پیپلز پارٹی نے چار بار حکومت کی لیکن کرپشن پر اپنے 4 وزیر بھی نہیں نکالے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے تین بار حکومت کر کے 3 وزیر بھی کرپشن پر نہیں نکالے۔

انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ اور شہباز شریف کی گرفتاری کا موازنہ نہیں کر سکتے، شہباز شریف کے خلاف نیب نے کارروائی کی ہے، اگر ہمارا کوئی ممبر غلط کام کر رہا ہے میں کبھی بھی اس کی سپورٹ نہیں کروں گا، اپوزیشن لیڈر ایک بڑا عہدہ ہے، اپوزیشن لیڈر کو سیکورٹی فراہم کی جانی چاہیے، حکومت نے ملک اور ریاست کوچلانا ہے، صوبے میں جس بھی جماعت کی حکومت ہو جتنا ہو سکے گا وفاق ریاستی امور پر صوبوں کے ساتھ تعاون کرے گا، ریاستی عہدوں کی تقویم کرنا حکومت اور اپوزیشن دونوں کا فرض ہے۔

گمشدہ افراد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ معلوم کرنا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کتنے گمشدہ افراد کے کیسز آئے اور مسلم لیگ(ن) کے دور میں کتنے کیسز آئے، وزیراعظم عمران خان نے آج کابینہ اجلاس میں وزیر قانون کو ہدایت کی ہے کہ گمشدہ افراد کے حوالے سے جلد از جلد قانون لے کر آئیں۔