وزیراعظم عمران خان کا ہنر مند پاکستان پروگرام کے باقاعدہ اجراءکی تقریب سے خطاب

387

اسلام آباد ۔ 9 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کو ملک کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہنر مند نوجوان پروگرام کے تحت انہیں تعلیم اور ہنر فراہم کریں گے جس سے وہ ملک کو سپر پاور بنا سکتے ہیں، مدارس کے بچوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے وہاں بھی ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں، پاکستان ساری مسلم دنیا کے لئے مثال بنے گا اور قیادت کرے گا، ماضی میں ہم نے کسی اور کی جنگ میں حصہ بن کر بہت نقصان اٹھایا، اب پاکستان کسی کی جنگ میں شریک نہیں ہو گا اور یہ وہ ملک بنے گا جو ملکوں کے اندر امن پیدا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنر مند پاکستان پروگرام کے باقاعدہ اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج میں آپ کو پاکستان کے روڈ میپ سے آگاہ کروں گا کہ اس ملک کو کیسے آگے بڑھا کر ایک عظیم قوم بنانا ہے، یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ ایک قوم کیسے معرض وجود میں آئی، اس کا مقصد اور مقام کیا ہے۔ پاکستان ایک بڑے خواب کے نتیجہ میں قائم ہوا، قائداعظم محمد علی جناح ایک بڑے لیڈر تھے اور علامہ محمد اقبال ہمارے نظریاتی رہنما تھے، یہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، بانیان پاکستان نے ایک اسلامی فلاحی ریاست کا خواب دیکھا تھا جو ریاست مدینہ کے انصاف اور انسانیت کے اصولوں پر قائم ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا پاکستان مشکل وقت سے نکل رہا ہے، انسان، ادارہ، ٹیم یا ایک قوم کی زندگی میں اچھا برا وقت آتا رہتا ہے، یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ مشکل وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اصلاح اور سمت درست کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے چار اہم نکات پر توجہ دی ہے جن میں سے سب سے پہلے ملک کے کمزور اور غریب طبقے کا خیال رکھا گیا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ معاشرے کے کمزور طبقات کو بھی مواقع فراہم کئے جائیں، ہمارے ملک کا ایک مسئلہ یہ بھی رہا ہے کہ یہاں چھوٹا سا طبقہ امیر سے امیر تر ہوتا گیا جبکہ عوام کی اکثریت غریب رہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ نظام نے انہیں مواقع نہیں دیئے، مہذب معاشرے ایسے نہیں چلتے، مثالیں ہمارے سامنے ہیں جب ہمارے لوگ امریکہ یا برطانیہ میں جاتے ہیں تو وہاں دیکھتے ہی دیکھتے وہ آگے نکل جاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں کے معاشرے انہیں مواقع دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس معاشرے میں نا انصافی ہو وہاں برکت نہیں رہتی، ہم نے ملک کے غریب طبقہ کے لئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 190 ارب روپے کا احساس پروگرام پیش کیا ہے، مالی وسائل میں بہتری کے ساتھ غریبوں کی فلاح کے لئے فنڈز مزید بڑھائے جائیں گے، اسی طرح پناہ گاہیں بھی بنائی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی بے گھر شخص چھت سے محروم نہ ہو، اس مقصد کے لئے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 170 پناہ گاہیں بنائی گئی ہیں، اسلام آباد میں پولیس کو ہدایت کی ہے کہ رات کو گشت کے دوران کوئی سڑک پر سویا ہوا ملے تو اسے پناہ گاہ میں پہنچایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب اور کم آمدنی والے طبقات کو اشیائے ضروریہ کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کے لئے یوٹیلٹی سٹورز پر 7 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے، اس سے جہاں لوگوں کو ارزاں نرخوں پر اشیاءمیسر آ سکیں گی وہاں عام مارکیٹ میں قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی ہیلتھ کارڈ کے اجراءسے ہوئی ہے جو ملک کے غریب خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرتا ہے، اب تک 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں جس کے ذریعے کوئی بھی غریب خاندان کسی بھی ہسپتال میں سات لاکھ 20 ہزار روپے تک علاج معالجے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی غریب گھرانے میں ایک بیماری اسے مکمل غربت میں دھکیل دیتی ہے، شوکت خانم میموریل ہسپتال بھی اسی وجہ سے بنایا گیا تھا کہ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے اور ایک عام گھرانہ اس مرض کے علاج کے لئے اپنا سب کچھ بیچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے لئے لنگر کھولنے کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے تاکہ کوئی شخص بھوکا نہ رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2019ءمشکل سال تھا تاہم 2020ءپاکستان کے اٹھنے کا سال ہے، اس سال نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی پر توجہ دی جائے گی اس سلسلے میں سب سے بڑا پروگرام 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا ہے جس کے تحت تنخواہ دار طبقے کو مکان تعمیر کرنے کے لئے بینک سے قرضے دیئے جائیں گے، تعمیرات کے شعبے کے ساتھ چالیس دیگر صنعتیں بھی چل پڑتی ہیں جس سے بیروزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی، اسی طرح بند صنعتوں کو بحال کرنے کا پروگرام بھی لا رہے ہیں جس سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس بڑے اثاثے ہیں، سب سے بڑا اثاثہ زرخیز زمین اور ہمارے نوجوان ہیں، ہم اپنے زرعی نظام کو ٹھیک کر کے پیداوار دگنی کر سکتے ہیں، آبپاشی کے نظام کو موثر بنانے اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں دوسری بڑی نوجوان آبادی پاکستان میں ہے، ہم نوجوانوںکو تعلیم اور ہنر دے سکیں تو وہ ملک کو سپر پاور بنا سکتے ہیں، ہنرمند پاکستان پروگرام اس حوالے سے بہت اہم ہے جس کے تحت نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور انسانی ترقی پر توجہ دی جائے گی، تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوان پاکستان کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ 30 ارب روپے کا پروگرام ہے جس کے تحت پانچ لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے گا، پروگرام کے پہلے مرحلے میں 10 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے اور اس کے تحت پانچ سو ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر کھولے جائیں گے جن میں ایک لاکھ 70 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے گا، پہلے مرحلے میں مدارس میں ہنر کے 70 تربیتی مراکز قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آج تک مدرسوں کے بچوں کو اپنا نہیں سمجھا گیا، یہ پہلی حکومت ہے جس نے مدارس کے 25 لاکھ بچوں کو اپنایا اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ اس کے تحت 300 سمارٹ ٹیکنیکل مراکز قائم کئے جائیں گے اور ان کو انٹرنیشنل کوالٹی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ سے منسلک کیا جائے گا، اس کے پہلے مرحلے میں 75 سمارٹ ٹیکنیکل مراکز قائم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نمل یونیورسٹی سے ڈگریاں لینے والے 95 فیصد طلباءکو فوراً نوکریاں مل جاتی ہیں، ہم نے اپنے نوجوانوں کو ہنر کی تربیت دینی ہے تاکہ وہ نوکریاں حاصل کر سکیں، آج کے پروگرام کا آغاز پر خوشی ہے کہ اس سے ملک کے نوجوان قوم کا سب سے بڑا اثاثہ بنیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے جو ساری مسلم دنیا کے لئے مثال بنے گا اور اس کی قیادت کرے گا۔ ماضی میں ہم نے غلطیاں کیں اور کسی اور کی جنگ میں حصہ بن کر بہت نقصان اٹھایا، اب پاکستان کسی کی جنگ میں شریک نہیں ہو گا اور یہ وہ ملک بنے گا جو ملکوں کے اندر امن پیدا کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کرائیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی کہا تھا کہ ہم امریکہ اور ایران کے درمیان دوستی کرانے کے لئے تیار ہیں، جنگ کوئی بھی نہیں جیت سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لوگوں کو اکٹھا کرنے والا ملک بنے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ اکرم اور چیئرمین نیوٹیک جاوید حسین بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقی کنول شوذب اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، ناروے، چین، جرمنی اور یورپی یونین کے سفیروں سمیت دیگر نے شرکت کی۔