
اسلام آباد ۔ 8 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے آئندہ ایک ہفتہ میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی طلب و رسد، اعداد و شمار کے تجزیوں اور تخمینوں کے حوالہ سے پیش آنے والے مسائل کے حل کیلئے مربوط نظام وضع کیا جائے جبکہ بجلی چوری کے خلاف مہم میں بھی تیزی لائی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی کی چوری یا بدانتظامی کا بوجھ عوام پر نہ پڑے۔ وہ منگل کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور، وزیر برائے توانائی عمر ایوب، وزیرِ ریلوے شیخ رشید، وزیرِ منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیرِ برائے بحری امور علی حیدر زیدی و دیگر بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم کو ملک میں گیس کی طلب و رسد کے حوالہ سے موصول شکایات کے ازالہ کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ ایک ہفتے میں گیس کی کمی پورا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ ایم ڈی سوئی ناردرن گیس نے غیر قانونی طور پر گیس کمپریسرز کے استعمال کے خلاف کئے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ غیر قانونی کمپریسر ز کے استعمال کے جرم میں اب تک 5 ہزار کنکشن منقطع کئے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں بجلی چوری کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات اور اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس دوران بتایا گیا کہ بجلی چوری کے خلاف مہم کے نتیجہ میں محض نومبر کے ایک مہنیے میں ڈیڑھ ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اسی طرح بجلی چوری کے خلاف مہم میں اب تک 16000مقدمات قائم کئے جا چکے ہیں، بجلی چوری کے خلاف مہم میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں جس سے نہ صرف چوری کی سطح نیچے آ رہی ہے بلکہ ایسے علاقوں میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال میں بھی واضح بہتری آئی ہے۔ اجلاس کو گیس کے شعبہ میں ہونے والے نقصانات اور چوری کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت سسٹم میں 12 سے 13 فیصد گیس چوری ہو رہی ہے، گیس کے شعبہ میں نقصانات تقریباً 50 ارب روپے سالانہ ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مختلف شعبوں میں گیس کی طلب و استعمال اور تخمینوں سے متعلقہ مسائل کے مستقل حل کیلئے متعلقہ محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے چیئرمین ٹاسک فورس برائے انرجی کو وزیرِ پٹرولیم اور وزیرِ توانائی کی مشاورت سے گیس کی طلب و رسد، اعداد و شمار کے تجزیوں اور تخمینوں کے حوالہ سے پیش آنے والے مسائل کے حل کیلئے مربوط نظام وضع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے خلاف مہم کو مزید تیز کیا جائے جبکہ یہ ناقابل قبول ہے کہ کسی کی چوری یا بدانتظامی کا خمیازہ عوام بھگتیں۔ گذشتہ دنوں پیش آنے والے گیس بحران کی انکوائری کی رپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی ہے جس میں ذمہ داری کا تعین کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قابل تجدید توانائی کے حوالہ سے نئی پالیسی 2019ء متعارف کرائی جا رہی ہے جس کا مقصد قابل تجدید توانائی کے حصول کیلئے ملکی وسائل کا بھرپور استعمال اور اس شعبہ کو درپیش مسائل کا حل ہے۔