وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ایل این جی امپورٹ اور ایل این جی ٹرمینل معاہدوں پر نظر ثانی کے لئے فریقین سے ازسرنو بات چیت کرنے سمیت کئی اہم فیصلوں کی منظوری دیدی

86
APP72-18 ISLAMABAD: October 18 – Prime Minister Imran Khan chairs meeting of the Federal Cabinet at PM Office. APP

اسلام آباد ۔ 18 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے ایل این جی امپورٹ معاہدہ اور ایل این جی ٹرمینل معاہدے پر نظر ثانی کے لئے فریقین سے ازسرنو بات چیت کرنے،اسلحہ پابندی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیئے جانے کے خلاف وفاق کی سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لینے،3فیصد فاٹا ڈویلپمنٹ کے لئے مختص کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ کے اجرائ، گنے کی کرشنگ کا سیزن 15نومبر سے ہی شروع کرنے،وزراءکے غیر ملکی دورے وزیراعظم کی اجازت سے مشروط کرنے، وزراءکے سالانہ دوروں کو کٹ لگا کر 428 غیر ملکی دوروں، ایراءکو این ڈی ایم اے میں ضم کرنے اور انضمام تک این ڈی ایم اے کے چیئرمین کو ایراءکا چیئرمین بنانے اور گورنر سندھ کی سربراہی میں کراچی کی بہتری کے لئے اعلی اختیاراتی کمیٹی کے قیام منظوری دیدی ہے ۔جمعرات کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میںفاٹا ریفارمز کا جائزہ لیا گیا،فاٹا کے انتظامی معاملات کو بھی دیکھنا ہے اس لیے مکمل طور پر جائز لیا گیا، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے فاٹا کے عدالتی نظام پر بات ہو چکی ہے، اب این ایف سی ایوارڈ کو بھی دیکھنا ہے، وزیراعظم عمران خان نے وزیر خزانہ اسد عمرکو ہدایت کی ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں جو3فیصد فاٹا کو فنڈز دینے ہیں اس کو دیکھا جائے، بعض لوگوں کی خواہش ہے کہ ایک دن میں فاٹا کا انضمام ہو جائے اور بعض لوگ چاہتے ہیں کہ اس میں سالوں لگ جائیں لیکن موجودہ حکومت فاٹا کو ضم کرنے کی جانب بڑھ رہی ہے، فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرکے تمام معاملات وزیر اعلیٰ کے پی کے سیکرٹریٹ کے ماتحت آچکے ہیں ۔