وزیراعظم پاکستان کے ویژن کے تحت وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے جامع ٹرانس شپنگ پالیسی کا نفاذبہت جلد کیا جائے گا،وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے ویژن کے تحت وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے جامع ٹرانس شپنگ پالیسی کا نفاذبہت جلد کیا جائے گا جس کے ذریعے ملکی ایکسپورٹ میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ پورٹس شپنگ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کردیاگیا ہے جس کی وجہ سے کرپشن کے عنصر کو کافی حد تک کم کیاگیا ہے۔

پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو مزید مضبوط کرنے کے لئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔بزنس کمیونٹی کو روایتی طریقہ کار تبدیل کرکے ای کامرس کی طرف جانا چاہئے۔ ڈیمرج چارجز کے خلاف بھرپور ایکشن لیا ہے اوربزنس کمیونٹی کو بہت جلد ریلیف دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حسنین خورشید احمد کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر عمران خان ٗ نائب صدر جاوید اختر ٗ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر غضنفر بلور ٗسرحد چیمبر کے سابق صدور زاہداللہ شنواری ٗ فیض محمد فیضی ٗ سابق سینئر نائب صدر انجینئر منظور الٰہی ٗ شاہد حسین ٗ سابق نائب صدور عبدالجلیل جان ٗ ملک نیاز اعوان ٗ جنید الطاف ٗ ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران حاجی غلام حسین ٗ سید منہاج الدین ٗ اعجاز خان آفریدی ٗ نعیم قاسمی ٗ وقار احمد ٗ ظہور خان ٗ محمد اورنگزیب ٗ فضل مقیم اورغلام بلال جاوید ٗ آفتاب اقبال ٗ احسان اللہ ٗ مجیب الرحمان ٗ شمس الرحیم ٗ سہیل جاوید ٗ فیض رسول ٗ مظہر الحق اور صدر گل بھی موجود تھے۔

سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے وفاقی وزیر بحری امور کو کراچی کی بندرگاہ پر بڑھتے ہوئے ڈیمرج چارجز ٗ شپنگ کمپنیوں کی اجارہ داری ٗ ایکسپورٹ سے متعلق مسائل اوربزنس کمیونٹی کے تحفظات کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیا اور ان مسائل کے فوری حل کے لئے تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔

سرحد چیمبر کے صدرحسنین خورشید احمد نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کاریڈور (سی پیک)کی وجہ سے کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کی افادیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سمندر کی دوری کی وجہ سے تاجر برادری بے شمار مشکلات کا سامنا کر رہی ہے جس کے ازالہ کے لئے وفاقی حکومت عملی اقدامات اٹھائیں۔

انہوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو کراچی کی بندرگاہ سے گوادر پورٹ پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی جس سے کراچی پورٹ میں ایکسپورٹ کنٹینرز کا دباؤ کم ہونے سے برآمدات میں تیزی آئے گی اور تاجروں کی مشکلات کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے وفاقی حکومت کی جانب سے بزنس فرینڈلی پالیسیوں کو سراہا اور کہا کہ ان پالیسیوں کے نتیجے میں ملکی معیشت صحیح سمت کی طرف گامزن ہو رہی ہے جس کے آنے والے سالوں میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی اور ٹیکس گزاروں کا ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ہے اور حکومت کوکاروباری طبقہ کو مراعات ٗکاروبارمیں آسانیاں پیدا کرنے اور سہولیات کی فراہمی کیلئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سید علی حیدر زیدی نے سرحد چیمبر کے صدر اور ممبران کی تجاویز اور سفارشات سے مکمل اتفاق کیا اور مسائل کے فوری حل کی بھرپور یقین دہانی کروائی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت کورونا وباء کے باوجود ترقی کی طرف گامزن ہے جس کی وجہ سے ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی خوشحال ہوگی تو معیشت بھی بہتر اور مستحکم ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پورٹس شپنگ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کردیاگیا ہے جس سے بدعنوانی کے عنصر کو ختم کرنے میں کافی مدد ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی دفعہ جہاز بغیر ٹوٹے نکالا گیا ہے جہاز کو نکالنے کے لئے قوانین کو سختی سے فالو کیاگیا ہے ، سمندری پٹی کی سیاحت پر ماضی میں کام نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے ہمیں ای کامرس کی طرف جانا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے 2نئے بحری جہاز خریدے ہیں جس کے بعد اب کل بحری جہازوں کی تعداد 11تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سمندری تجارت کرنیوالوں کی گلوبل کارٹیل بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی سپلائی جو اس وقت سمندری راستے سے ہے اور کورونا کی وجہ سے شپنگ کمپنیاں سب سے زیادہ منافع کما رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم امتناعی کے باعث زیر التواء مقدمات کے خاتمہ کے لئے وزارت قانون کے تعاون سے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مزید چار بحری جہاز خریدے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈیمرج چارجز سے متعلق ایکشن لیاگیا ہے اور بزنس کمیونٹی بہت جلد اچھی خبریں سنیں گے۔

انہوں نے کہاکہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ایک جامع ٹرانزٹ پالیسی بنائی جا رہی ہے جس سے مقامی تاجروں کو بہت فائدہ ہوگا اور ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حج و عمرہ کے لئے فیری سروس کی اجازت مل گئی ہے اس حوالے سے پورٹ ٹرمینل پر کام تیزی سے جاری ہے اور بہت جلد حج و عمرہ کے زائرین کیلئے کراچی سے فیری سروس کا آغاز ہوجائے گا۔

بعد ازاں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں اداروں کو اس لئے ہٹایا گیا ہے تاکہ محکمہ خود کارروائی کرے۔ ایف آئی اے ٗ ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کو بھی اثاثوں کے متعلق خود کام کرنا چاہے۔

انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنیاں ٹیکس چرانے کے لئے بنائی گئی ہیں اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہر چیز میں نیب کی پبلسٹی نہیں ہونی چاہئے دیگر اداروں کو بھی کام کرنا ہوگا۔

اس سے قبل سرحد چیمبر کے سابق صدورغضنفر بلور ٗ زاہداللہ شنواری ٗ فیض محمد فیضی ٗ منہاج الدین ٗ جنید الطاف ٗ انجینئر منظور الٰہی ٗ پرویز خٹک اور دیگر نے بھی خطاب کیا اوربزنس کمیونٹی کو پورٹس سے متعلق درپیش مسائل کے بارے میں وفاقی وزیر کو تفصیلاً آگاہ کیا اور ان کے فوری حل کے لئے مختلف آراء اور تجاویز بھی پیش کیں۔