اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی و چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی اپیل پر پورے ملک میں بارش کے لئے 26جنوری بروزجمعہ نماز استسقا ادا کی جائے گی، پاکستان ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا جسے پوری دنیا نے تسلیم کیا ،حکومت پاکستان ، عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کی بروقت کارروائی اور مدبرانہ فیصلے لائق تحسین ہیں ،دنیا کے سامنے آچکا ہے کہ پاکستان کا دفاع بہت مضبوط ہے۔
پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ماہ رجب حرمت اور عظمت والا مہینہ ہے اس ماہ مقدس میں ملک میں جاری خشک سالی کے خاتمے کے لئے بارش کے لئے خصوصی دعا کی اپیل کرتا ہوں ۔ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑکی اپیل پر پورے ملک میں 26 جنوری جمعہ کے دن نماز استسقا ادا کی جائے گی۔طاہر اشرفی نے کہا کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے دونوں ممالک کا بڑا قریبی تعلق ہے۔ایران میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیاجو پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث تھے۔پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان نے ایک ذمہ داراور امن پسند ملک ہونے کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا پورے عالم اسلام اور دیگر یورپین ممالک سے رابطہ ہے ۔
پاکستان اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے ۔ دنیا کے سامنے آ چکا ہے کہ پاکستان کادفاع مضبوط ہے۔پاکستان نے جو دفاع کیا اس کا نشانہ کوئی ایران کا شہری نہیں بنا جسے ایران کی حکومت نے خود تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر حکومت اور قوم ساتھ کھڑی ہے، فلسطین کاز کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔ اعلی حکومتی شخصیا ت نے فلسطینی حکام سے روابط قائم کئے۔ حکومت کی جانب سے اب تک اہل غزہ کی امداد کے لئے چار جہاز بھجوائے جاچکے ہیں۔ پاکستان فلسطینیوں کے حوالے سے کسی صورت غافل نہیں ہے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں بےگناہوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کو جب پاکستان نشانہ بناتا ہے تو سچ سامنے آتا ہے۔یہ پاکستان کی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بناتے ہیں۔انسانی حقوق کی بات ہے تو کیا مزدوروں کو انسانی حقوق کا حق نہیں کیا باقی لوگوں کے حقوق نہیں ہیں۔انہوں نے تمام علما سے اپیل کی کہ روزانہ کی بنیاد پر فرض نمازوں کے بعد بارشوں کے لیے خصوصی طور پر دعا ئیں مانگیں۔