اسلام آباد۔5دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد میں پولن الرجی پر قابو پانے کے لیے پیشگی اقدامات کو بروقت یقینی بنا رہے ہیں۔
وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق جنگلی شہتوت مقدار کے لحاظ سے سب سے زیادہ الرجی پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں، اسلام آباد سے الرجی کے خاتمے کے لیے جنگلی شہتوت کو مرحلہ وار تلف کیا جا رہا ہے، 80 ہزار سے ایک لاکھ تک جنگلی شہتوت کے درخت موجود ہیں جن کو تلف کیا جائے گا، اس کے پیش نظر دس لاکھ ماحول دوست درخت متبادل کے طور پر سی ڈی اے لگا چکا ہے جو الرجی کے خاتمے کے منصوبے میں شامل تھا، تین سے چار لاکھ درخت سی ڈی اے مزید لگائے گی۔
ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ رواں سال کے وسط تک کاغذی شہتوت کا بھی خاتمہ ہو جائے گا، سی ڈی اے نے ایف نائن پارک میں الرجی کی روک تھام کے حوالے سے خصوصی اقدامات کیے ہیں، الرجی کی روک تھام کے لیے اسلام آباد کے اندر مختلف پھولوں کی دکانوں پر پارتھینیم کے پودوں کو روکنے کا منصوبہ بنایا ہے، پارتھینیم کی مختلف انواع زہریلی گھاس ہیں جو سانس کی الرجی کا سبب بنتے ہیں
، ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن کو آگاہ کر دیا ہے کہ اسلام آباد میں گلدستے میں اس پلانٹ پر سختی سے پابندی لگائی جائے۔ ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ عوام کی صحت کی حفاظت کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، عوام سے اپیل ہے کہ الرجی کے خاتمے کے لیے حکومت کا بھرپور ساتھ دے۔