اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانااحسان افضل نے کہا ہےکہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی ہر کوشش اور ہر پالیسی کا مقصد عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ہے ، معیشت کے اہم اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں، 100 ملوں کی بندش کاپراپیگنڈاکرنے کے باوجود صرف ٹیکسٹائل شعبے کی برآمدات میں 13 فیصد کااضافہ ہواہے، قومی معیشت کے اہم اشاریے اپوزیشن کے لئے سب سے بڑ اخطرہ ہے ۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئے وزیراعظم کے رابطہ کار رانااحسان افضل نے کہا کہ سیاسی ٹولہ کی جانب سے مایوسی اور کنفوژن پھیلانے کی کوششوں کے باوجود معیشت کے اہم اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں۔ ملک استحکام سے نمو کی جانب جارہا ہے۔
پاکستان سٹاک ایکس چینج میں آج نمایاں تیزی دیکھنےمیں آئی ہے اور انڈکس میں 81900 پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو عبور کر لیاہے جس سے اس بات کی عکاسی ہو رہی ہے کہ ملک کی اقتصادی سمت درست ہے اور سرمایہ کار ملکی معیشت پر اعتماد کررہے ہیں۔ اس سے اس بات کی عکاسی بھی ہو رہی ہے کہ 25 ستمبر کو آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ ہو جانے کا قوی امکان ہے۔قبل ازیں فچ ، موڈیز اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں نے بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو بہترکر دیاتھا۔
رانا احسان افضل نے کہا کہ جعلی سیاسی ٹولہ ملک میں مایوسی اور کنفوژن پھیلا رہا ہے اور ان کی کوشش ہے کہ عوام سے امید چھین لی جائے تاہم حکومت کی جانب سے معیشت میں بہتری کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے جس سے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں ملکی برآمدات میں 7.2 فیصدکا اضافہ ہوا ہے۔ 100 ملوں کی بندش کاپراپیگنڈاکرنے کے باوجود صرف ٹیکسٹائل شعبے کی برآمدات میں 13 فیصد کااضافہ ہواہے۔ آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں 27 فیصد کی نمو ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششو ں کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، ماضی میں جب ترسیلات زر میں کمی ہوئی تھی تو مایوسی پھیلانے والا ٹولہ پراپیگنڈا کررہا تھاکہ سمندر پار پاکستانی حکومت پر اعتماد کا اظہارنہیں کررہے۔ ان لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ صرف 2 ماہ میں سمندر پارپاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 44 فیصد اضافہ ہواہے اور مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں ترسیلات زرکاحجم 5.9 ارب ڈالر سے تجاوزکرگیا ہے،ایکسچینج ریٹ مستحکم ہیں، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2.38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 14 بڑی صنعتوں میں مثبت نمو ہوئی ہے۔
مہنگائی ہدف اور توقعات سے بھی کم ہوئی، یہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے، حکومت کے مشکل فیصلوں کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، اشیائے خوراک کی مہنگائی 4 فیصد ہو گئی ہے جبکہ مجموعی مہنگائی کی شرح گزشتہ سا ل کے 38 فیصد سےکم ہو کر 9.6 فیصد ہو گئی ہے،پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کی زندگی میں آسانی آئے گی، شرح سود میں بھی بتدریج کمی آ رہی ہے،کائے بور 17.5 فیصدکی سطح پر ہے اور آنے والے مہینوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔
رانا احسان افضل نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پیشرفت ہو رہی ہے، یہ ایک اہم سنگ میل ہے جس کو حاصل کیا جائےگا، ڈائون سائزنگ پر بھی سنجیدگی سے کام ہو رہے ہے، پی ڈبلیو ڈی کو بند کردیاگیا ہے جبکہ دیگر اداروں کو ضم یا صوبوں کو منتقل کیا جا رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کے اہم اشاریے اپوزیشن کے لئے سب سے بڑ اخطرہ ہے اس لئے وہ مایوسی پھیلانے کی کوششیں کررہے ہیں،ان کی کوشش ہے کہ ملک کو عدم استحکام سے دو چار کیاجائے اور اسے انتشار کی طرف لے جایا جائے،اس لئے کبھی ان کے لیڈر متنازع بیانات دیتے ہیں جبکہ ان کے وزیراعلیٰ انتشار پھیلانے والی تقاریر کررہے ہیں، اپوزیشن کو خطرہ ہے کہ معیشت میں بہتری سے وہ غیر متعلق ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات پر بھی عملدرآمد ہو رہا ہے، ججز کی کارکردگی کو جانچنا ضروری ہے ،آئینی عدالت میثاق جمہوریت کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو پتہ تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کتنا ضروری ہے ، اس لئے انہوں نے معاہدے کو ختم کرنے والے اقدامات کرکے حکومت کے لئے بارودی سرنگیں بچھائیں جسے حکومت نے مشکل فیصلے کر کے ناکام بنادیاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ادراک ہے کہ عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے ۔وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی ہر کوشش اور ہر پالیسی کا مقصد عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ہے،ہم اس سمت کی طرف گامزن ہیں۔