وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا ساتویں سالانہ گرین آفس کانفرنس سے خطاب

55
APP01-27 ISLAMABAD: November 27 - Advisor to Prime Minister on Climate Change Malik Amin Aslam addressing at Annual Green Office Conference organized by WWF-Pakistan. APP photo by Saeed-ul-Mulk

اسلام آباد ۔ 27 نومبر (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ سموگ کمیشن کی رپورٹ سے حکومت کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور آلودگی میں کمی کے سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملی ہے۔ وہ ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) پاکستان کے زیر اہتمام ساتویں سالانہ گرین آفس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سموگ ایک سنگین مسئلہ کی صورت اختیار کر گئی ہے۔ ماحولیاتی انحطاط کی وجہ سے ملک کو جی ڈی پی کے 6 فیصد یا 365 ارب روپے سالانہ خسارے کا سامنا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ورلڈ بینک 2006ءپاکستان رپورٹ کا حوالہ بھی دیا۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ اس سب کچھ کے باوجود مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ نہیں دی گئی جس کی ملک و قوم کو بھاری قیمت چکانا پڑی ہ ے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ کمیشن رپورٹ ایک جامع اور تفصیلی دستاویز ہے جو مختلف محققین اور ماہرین ماحولیات نے تیار کی ہے۔ اس سے حکومت کو سموگ کے خطرات میں کمی لانے کے سلسلے میں کوششوں کے طور پر میکنزم وضع کرنے میں مدد ملی ہے۔ موجودہ حکومت موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی جیسے چیلنجز پر قابو پانے کے لئے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ شجرکاری، اینٹوں کے بھٹوں کے روائتی طریقہ کار کی روک تھام، اینٹوں کی صنعت کی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی، فصلوں کی باقیات کو جلانے اور گاڑیوں کے دھوئیں کی روک تھام جیسے اقدامات کئے گئے ہیں۔