وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

35
حکومت نے ملک سے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے کامیاب نوجوان اور کامیاب سکلز سکالر شپ جیسے پروگرام متعارف کرائے ہیں، معاون خصوصی عثمان ڈار کی پی ٹی وی سے گفتگو

اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے، ہمارے وزراء بھی نیب کی تحقیقات میں گئے ہیں،کیسوں کے فیصلے نیب نے کرنے ہیں حکومت نے نہیں۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کسی کو این آر او مل جاتا ہے تو اس کے خلاف تحقیقات رک جاتی ہیں، گزشتہ دس برسوں میں یہی کچھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء سے 2018ء تک جو پہلے ملزم تھے وہ حکمران بن گئے اور پھر جو حکمران تھے وہ ملزم بن گئے جس کسی کو این آر او مل جاتا اور مک مکا ہو جاتا اس کے خلاف تحقیقات رک جاتی تھیں، نوازشریف کا دس سال کیلئے ملک سے باہر جا نے کا معاہدہ جسے وہ مانتے نہیں تھے بعد میں سامنے آیا اور وہ پہلا این آر او تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر لوٹ مار ہوئی اور پیسہ ملک سے باہر گیا اور ملک کے اندر بھی پارک کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر پر اگر الزامات لگے ہیں تو وہ اپنی پوزیشن کلیئر کریں گے، اس سے متعلق حکومت عوام کو آگاہ رکھے گی۔ عثمان ڈار نے کہا کہ ایک بات پوری قوم جانتی ہے ن لیگ کی ایک ہسٹری ہے ، بی ایم ڈبلیو کیس، مہران بینک، چھانگا مانگا سیاست، کوئٹہ بینچ خریدنا کہاں کہاں انہوں نے خریدنے کی بات نہیں کی یہاں تک کہ پانامہ کے پانچ ججوں کو اربوں روپے کی آفرکی، براڈشیٹ کے سی ای او نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم کیس کے بالکل قریب پہنچ گئے تھے لیکن اس دوران 2002ء میں نوازشریف کو مشرف نے این آر او دے دیا، 16 ملین ڈالر آصف زرداری کا پکڑا گیا تو اس پر بھی مشرف کے ساتھ ان کا مک مکائو ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کو نوازشریف نے چار ارب روپے کی پیش کش کی، اگر اس بارے میں براڈ شیٹ کے سی ای او کا بیان درست نہیں تو نوازشریف ہمت کریں برطانیہ میں ہونے کا فائدہ اٹھائیں اس کے خلاف کیس کریں۔ عثمان ڈار نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک پراپرٹی بنانے پر نااہل ہوئے ، مریم نواز کہتی تھیں کہ میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں پھر سب نے دیکھا کہ مریم کے بھائیوں نے کہا کہ یہ فلیٹ ہماری بہن کے ہیں۔