وزیرخزانہ کی وزارت خزانہ اورچئیرمین ایف بی آر کونئی آئل ریفاینریز پالیسی کے مسودہ کے ضمن میں تمام شراکت داروں کی مشاورت سے ٹھوس سفارشات اورتجاویزمرتب کرنے کی ہدایت

84

اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے وزارت خزانہ اورچئیرمین ایف بی آر کونئی آئل ریفاینریز پالیسی کے مسودہ کے ضمن میں آئل ریفاینریز کے نمائندوں، وزارت پیٹرولئیم، متعلقہ فورمز سمیت تمام شراکت داروں کی مشاورت سے ٹھوس سفارشات اورتجاویزمرتب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔انہوں نے یہ ہدایت بدھ کویہاں پاکستان میں کام کرنے والی آئل رفائنریزکے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیں ۔ اجلاس میں ریفائنری پالیسی کے مسودہ کاجائزہ لیا گیا،آئل ریفائنریز کے نمائندوں نے اجلاس میں بتایا کہ پاکستان کی آئل ریفائنریاں پیٹرولئیم کی ملکی ضروریات کا 55 فیصد پوراکررہی ہے اوریہ توانائی کی سلامتی میں براہ راست کرداراداکررہی ہے۔

آئل ریفاینریز کے قیام میں بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، آخری مرتبہ ریفائنریز کیلئے پالیسی کااعلان 1997 میں کیاگیا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ زمینی حقائق تبدیل ہوئے ہیں، آئل ریفائنریز کوکام کرنا مشکل ہوگیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریفائنریز کیلئے بہت سارے مسائل پیداہوئے ہیں جن میں منافع کامارجن کم ہونا بھی شامل ہے۔آئل ریفائنریزکے نمایندوں نے حکومت پر یوروفائیوفیول کی ضروریات اوردیگرویلیوایڈڈ مصنوعات کی پیداوارکیلئے ڈیپ کنورژن ریفاینریز کے قیام کے ضمن میں سرمایہ کاری پرزوردیا۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے وزارت خزانہ اورچئیرمین ایف بی آر کونئی آئل ریفاینریز پالیسی کے مسودہ کے ضمن میں آئل ریفاینریز کے نمائندوں، وزارت پیٹرولئیم، متعلقہ فورمز سمیت تمام شراکت داروں کی مشاورت سے ٹھوس سفارشات اورتجاویزمرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیربجلی حماداظہر، معاون خصوصی پاورتابش گوہر، معاون خصوصی ریونیوڈاکٹروقار مسعود، وزیراعظم کے مشیرادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین،سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پیٹرولئیم ، چئیرمین ایف بی آر،ڈی جی آئل، پیٹرولئیم ڈویژن، پارکواینڈپی آرائل کے ممبربورڈ اوراٹک ریفائنری کے کسنلٹنٹ نے شرکت کی