وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرصدارت سی ڈی اے سے متعلقہ امور بارے اجلاس

86
APP78-01 ISLAMABAD: April 01 - Prime Minister Imran Khan chairs a meeting on affairs of CDA at PM Office. APP

اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اے پی پی) وزیرِ اعظم عمران خان نے چئیرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ اراضی کو بلا تفریق واگزار کرایا جائے اور صفائی ستھرائی کی صورتحال کو مزید بہتر کیا جائے، وفاقی دارالحکومت میں موجود کچی آبادیوں کے مکینوں کورہائش اور معیاری سہولتیں فراہم کرنا حکومت کے ہاؤسنگ پروگرام کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو سی ڈی اے سے متعلقہ امور پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان، ترجمان وزیرِ اعظم ندیم افضل چن، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، چئیرمین سی ڈی اے عامر احمد علی و دیگر سینئر افسران شریک تھے۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے وزیرِ اعظم کو سی ڈی اے کی جانب سے جاری کاروائیوں ، اسٹرکچرل و پرسیجرل ریفارمز، سوشل سیکٹر کی بہتری، ماحولیات کے تحفظ، مالی وسائل بڑھانے کے حوالے سے اقدامات، تعطل کا شکار پراجیکٹس کی بحالی و دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی دارالحکومت میں پناہ گاہوں کی تعمیر کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ترلائی، آئی الیون( پیر ودھائی) اور جی نائن (پشاور موڑ) پر پناہ گاہوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جس میں بے سہارا افراد کو رہائش اور کھانے پینے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سہولت کاری مراکز کے قیام کے حوالے سے بتایا گیا کہ عوام الناس کی سہولت کے لئے ترلائی ، بھارہ کہو اور جی الیون میں سہولت کاری سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ تجاوزات کے خلاف مہم کے ضمن میں سی ڈی اے کی کارروائیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ مل پور اور کورنگ ایریا میں غیر قانونی قبضے چھڑانے کا کام جاری ہے۔ ای بارہ سیکٹر میں دو ہزار کنال اراضی واگزار کرائی جا چکی ہے۔ اسی طرح جی ٹی روڈ پر تین سو کنال قیمتی اراضی واگزار کرا ئی گئی ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی کی زمین غیر قانونی قابضین سے واگزار کرانے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اب تک واگزار کرائی جانے والی زمین کی قیمت اربوں روپے ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ آئی فورٹین اور آئی سکسٹین سیکٹرز لنک روڈ کی تعمیر شروع کی جا چکی ہے۔ آئی ففٹین اور پارک انکلیو پر کام جاری ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اب تک وفاقی دارالحکومت میں ساٹھ پارکس کو بحال کیا جا چکا ہے۔ کلین اینڈ گرین مہم میں اب تک پانچ لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے ادارے میں سٹرکچرل ریفارمز، اربن ریجنریشن پلان، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان اور وفاقی دارالحکومت کے مکینوں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے اقدامات پربھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی دارالحکومت کے مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں جس میں راول ڈیم انٹر چینج، سیونتھ ایونیو انٹرچینج، سگنل فری پارک روڈ، دیہی و اربن علاقوں میں سڑکوں کی بحالی و مرمت، پارکس کی بحالی ، ملپور فارسٹ پارک و دیگر منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ کنونشن سنٹر کی پرائیویٹائیزیشن سے سی ڈی اے کو حاصل ہونے والی رقم کو اربن و دیہی علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خرچ کرنے کے لئے بھی مفصل پلان بنایا جا چکا ہے۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان نے چئیرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ اراضی کو بلا تفریق واگزار کرایا جائے۔ اربن ریجنریشن کے حوالے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں موجود کچی آبادیوں کے مکینوں کورہائش اور معیاری سہولتیں فراہم کرنا حکومت کے ہاؤسنگ پروگرام کا اہم جزو ہے۔ اس سلسلے میں بیرون ملک سرمایہ کاروں سے بات چیت جاری ہے تاکہ کچی آبادیوں کے علاقوں میں ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کی جا سکے جس سے جہاں ایک طرف بیش قیمت زمینوں پر کمرشل تعمیرات کی جا سکیں وہاں دوسری طرف کچی آبادیوں کے مکینوں کو رہائش کی معیاری سہولت فراہم کی جا سکیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی وفاقی دارالحکومت میں صفائی ستھرائی کی سہولیات کو مزید بہتر کرنے اور گرین ایریاز کی بحالی کے کام پر خصوصی توجہ دی جائے۔