اسلام آباد۔7نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمرا ن خان نے کہاکہ اپوزیشن جتنے مرضی جلسے کر لیں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے ان کو نہیں چھوڑوں گا ، یہ اپنی چوری بچانے کے لئے ہندوستان کی زبان بول رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حافظ آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے باعث دنیا بھر کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم حکومت کے دانشمندانہ اقدامات کے باعث ملک مشکل وقت سے نکل چکا ہے ۔ ملک میں تیزی سے مثبت تبدیلی آرہی ہے ۔ ہمسائیہ ممالک میں کورونا سے زیادہ تباہی ہوئی تاہم پاکستان میں موثر اقدامات کے باعث کامیابی سے کورونا کا مقابلہ کرنے میں مدد ملی ، پاکستان کی سٹاک ایکسچینج اوپر جارہی ہے ، برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ، معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہو گیا ہے ، حافظ آباد میں یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جبکہ 400بیڈ پر مشتمل ڈسٹرکٹ ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے جلد ازجلد ان منصوبوں کو پایہ تکیمل تک پہنچائیں گے کیونکہ ان منصوبوں تعمیر عوام کی ضرورت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے ، ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت اپنے صوبے کے پچاس فیصد شہریوں کو رواں سال ہیلتھ کارڈ فراہم کرے گی جبکہ 2021تک صوبہ پنجاب کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کئے جائیں گے ۔ ان ہیلتھ کارڈ کے ذریعے مزدوروں اور غریبوں ، تنخواہ دار اور سفید طبقہ کو 10لاکھ روپے تک علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی اور وہ اس کارڈ کے ذریعے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں علاج کروا سکیں گے ۔ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائے گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پورا ملک بالخصوص پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ہسپتالوں میں کا جال بچھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار مزدوروں کے لئے پناہ گاہیں قائم کی ہیں جہاں ان کو باعزت طریقے سے مفت کھانا ، رہائش میسر ہے وہ اپنی رقم کی بچت کر کے اپنے خاندان کی کفالت کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا سفر شروع ہو چکا ہے ، کم آمد ن افراد کے لئے نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم شروع کی گئی ہے ، اس منصوبے کے تحت انہیں اپنا گھر تعمیر کرنے کے لئے بینکوں سے پانچ فیصد شرح سود پر قرضہ ملے گا ہر کوئی اس سہولت سے فائدہ اٹھا کر اپنا گھر بنا سکتا ہے ، وزیراعظم نے کہاکہ یہ منصوبہ غریبوں کو چھت فراہم کرنے کی جانب اہم قدم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم موجودہ حکومت کے کارنامے ہیں اس منصوبہ سے سرکاری و نجی سکولوں اور مدارس میں بچوں کو مساوی تعلیم کے مواقع میسر آئیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ کی عوام نے کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف کو زیادہ ووٹ دے کر دوبارہ حکومت کے لئے منتخب کیا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ 5سال کے دوران خیبر پختونخواہ میں غربت کی شرح 27فیصد سے کم ہو کر 18فیصد پر آگئی حالانکہ صوبہ خیبر پختونخواہ دہشتگردی کی جنگ کے باعث تباہ حالی کا شکار تھا تاہم حکومت کی پالیسیوں کے باعث صورتحال میں بہتری آئی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک سے غربت کے خاتمے اور غریبوں کو اوپر لانے کے لئے پالیسی سازی کر رہے ہیں جیسے جیسے پاکستان فلاحی ریاست بنے گا یہ قوم عظیم قوم بن کر ابھرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں قانون کی بالادستی کے لئے کوشاں ہیں وہ قومیں تباہ ہوئیں جہاں امیر اور غریب کے لئے علیحدہ علیحدہ قانون تھا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے ملک میں سرکس لگی ہوئی ہے ان لوگوں نے 30سال سے ملک کو لوٹا یہ امیر ترین بن گئے جبکہ قوم قرضوں میں ڈوب گئی ۔ ان کے دور میں امیر اور غریب کے لئے الگ الگ قانون تھا چھوٹی سی چوری کرنے والے پکڑے جاتے تھے ، اربوں روپے چوری پر ملک کے انصاف کا نظام نہیں پکڑتا تھا اب یہ مشکل میں پڑ گئے ہیں ان پر کیسز ہم نے نہیں بنائے ان کے دور میں کیسز بنائے گئے ان کے دور میں نیب ان کی غلام تھی اور اب نیب آزاد ہے یہ اپنی چوری بچانے کے لئے چاہتے ہیں کہ نیب کو ختم کر دوں اور ان کو چھوڑ دوں ۔ کیا عوام کو ان پر ترس تو نہیں آرہا ؟ ہر گز نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کی بیماری کی وجہ حالت زار سن کر ایک خاتون وزیر کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ ان کو لندن کی آب و ہوا ایسے راس آئی کہ تمام بیماریاں ختم ہو گئی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج تک ان لوگوں کا مقابلہ ان لوگوں سے تھا جو کرسی کی خواہش رکھتے تھے یا ان کی طرح کرپٹ تھے اب ان کا مقابلہ عمران خان کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ جتنے مرضی جلسے کر لیں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے ان کو نہیں چھوڑوں گا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ان کا خیال تھا کہ خراب معیشت اور کورونا کے دوران حکومت کو نقصان پہنچے گا لیکن ہماری حکومت نے ملکی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے ، موثر اقدامات کے ذریعے کورونا کا مقابلہ کیا ہے اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف کے معاملےمیں قانون سازی کے لئے نیب کو ختم کرنے کی بات کی نیب کی 38شقوں میں 34کو ختم کرنے کامطالبہ کیا تاکہ نیب ختم ہو جائے ، ان کی چوری نہ پکڑی جائے انہوں نے فوج اور عدلیہ پر حملہ کیا ، پاک فوج کے جوان دن رات سینہ سپر ہو کر ہماری حفاظت کرتے ہیں یہ لندن میں بیٹھ کر فوج کے خلاف سازش کر رہے ہیں ۔یہ اپنی چوری بچانے کے لئے ہندوستان کی زبان پاک فوج کے خلاف بول رہے ہیں۔پہلے میر جعفر اور میر صادق تھے اب میر ایاز صادق بنیں ہیں، ایسے لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ۔ان سے پیسہ واپس نکالنے تک نہیں چھوڑوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے 73سالہ تاریخ میں پہلی بار حضور اکرم ﷺ کی ذات اقدس سے متعلق معاملہ بین الاقوامی فورم پر اٹھایا ، اتحاد رسول ﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، حضور ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ شعور مچاتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہم نے ان کو جہاں دھاندلی ہوئی الیکشن کھولنے کی دعوت دی لیکن یہ تیار نہیں ہوئے ۔ 2013میں دھاندلی کی 137کیسز دائر ہوئے جبکہ 2018میں ان کیسز کی تعداد 90تھی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ الیکشن کمیشن انہوں نے لگایا تھا نگران حکومت انہوں نے بنائی تھی ۔ پھر بھی دھاندلی کا شور مچارہے ہیں انہوں نے کہاکہ میں کرکٹ میں بھی نیوٹرل ایمپائر متعارف کروایا جبکہ موجودہ حکومت شفاف الیکشن کے لئے انتخابی اصلاحات پر کام کررہی ہے الیکٹرانک ووٹنگ پر کام جاری ہے ۔ ملک میں پہلی بار ایسے الیکشن کروائیں گے جن پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ حافظ آباد میں یونیورسٹی ، 400بیڈ پر مشتمل ڈی ایچ کیو ہسپتال اور کیڈٹ کالج قائم کیا جائے گا ۔ تقریب سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، رکن قومی اسمبلی شوکت علی بھٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مہدی حسن بھٹی نے بھی خطاب ۔