وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین میں دونوں ممالک کے درمیان بڑی تعداد میں مفاہمتی یادداشتو ں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے، ترجمان دفتر خارجہ

168

اسلام آباد ۔ 29 اپریل (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان کا چین کا 4 روزہ سرکاری دورہ مکمل ہو گیا، وزیر اعظم نے چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم اور بیجنگ انٹرنیشنل ہارٹیکلچر نمائش 2019ء کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے پیر کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 25 سے 28 اپریل تک چین کا سرکاری دورہ کیا۔ وزیراعظم نے 26 اپریل کو بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کیا۔ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے اسی شام عالمی رہنمائوں کے اعزاز میں دی جانے والی ضیافت میں بھی شرکت کی۔ 27 اپریل کو وزیر اعظم نے عالمی رہنمائوں کی گول میز کانفرنس کے پہلے سیشن سے بھی خطاب کیا ۔اس گول میز کانفرنس کا موضوع ” رابطوں میں اضافہ کے ذریعے ترقی کے نئے وسائل کی تلاش” تھا۔ اپنے بیان میں وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے لئے 4 نئے علاقہ جات کی نشاندہی کی۔ ان میں ڈیجیٹل روابط، افرادی قوت کی منتقلی، ثقافتی روابط اور علم و احیاء کے لئے ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونا شامل ہے۔ وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزراء اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی وفد میں شامل تھے۔ وزیر اعظم اور ان کے وفد نے نائب صدر وان کی شان کی طرف سے دی جانے والی ضیافت میں شرکت کی۔ وزیر اعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ سے 28 اپریل کو ملاقات کی ۔ ان ملاقاتوں کے دوران دونوں اطراف نے سی پیک سمیت باہمی تعاون کی مجموعی سطح کا جائزہ لیا۔ دونوں اطراف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہر موسم میں آزمودہ تزویراتی تعاون کی شراکتداری کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔ دونوں اطراف نے اہم علاقائی اورعالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میںافغانستان میں امن اور مفاہمت، جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام شامل ہے اور تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات اور دونوں ممالک کے درمیان بڑی تعداد میں مفاہمتی یادداشتو ں اور معاہدوں پر دستخط کئے گئے ان میں چین پاکستان آزادانہ تجارت کے دوسرے مرحلے اور ایم ایل ون کا معاہدہ شامل ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر وزیر اعظم نے تاجکستان ،ازبکستان، مصر، ملائیشیا، ایتھوپیا اور جمہوریہ کرغز کے عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں اور بات چیت کی۔ اس کے علاوہ عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر اور ورلڈ بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے بھی ملاقات کی جبکہ اس کے علاوہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شریک کارپوریٹ اور بزنس نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی۔ دورے کے دوران انہوں نے بیجنگ ہارٹیکلچر 2019ء کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت جہا ںچینی صدر شی جن پنگ اور دیگر عالمی رہنمائوں سے بھی بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے اس نمائش میں لگائے گئے پاکستانی پویلین کا بھی دورہ کیا ۔ یہ نمائش آئندہ 5 ماہ تک جاری رہے گی ۔وزیر اعظم عمران خان نے چائنہ انٹرنیشنل کلچرل کمیونکیشن سنٹر اور چائنہ پاکستان فرائنڈ شپ ایسوسی ایشن شپ کی جانب سے دیئے گئے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشایئے میں بھی شرکت کی ۔ 28 اپریل کو وزیر اعظم نے چین پاکستان ٹریڈ و سرمایہ کاری فورم سے بھی خطاب کیا جس میں بڑی تعداد میں پاکستانی اور چینی تاجروں نے شرکت کی۔ اس فورم میں نیشنل پیپلزکانگریس کے وائس چیئرمین ژانگ چن ژیانگ نے بھی شرکت کی جس کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے پوٹینشل سے شرکاء کو آگاہ کرنا تھا۔ اس کے علاوہ فورم کے موقع پر انہوں نے کاروباری افراد سے ملاقاتیں بھی کیں جس کے نتیجہ میں 14معاہدوں پر دستخط ہوئے ۔وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ، وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، وزیر توانائی ، وزیر ریلوے، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و خزانہ ، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ بھی ہمراہ تھے۔ ان وزراء اور مشیروں نے 25 اپریل کو بیلٹ اینڈ روڈ تھیماٹک فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے اپنے چینی ہم منصبوں اور وزراء سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم کا چین کا یہ دوسرا دورہ جس کے موقع پر انہیں چینی قیادت کے ساتھ باہمی اور علاقائی امورپر تبادلہ خیال کا موقع ملا۔ اس موقع پر سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد جس میں صنعتی تعاون اور سماجی اقتصادی ترقی شامل ہے پر رابطوں اور چینی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کو پاکستانی مارکیٹوں کی پوٹینشل کی تلاش کے لئے مدعو کرنا شامل تھا۔ وزیر اعظم کے دورہ اور چینی قیادت کے ساتھ اس کے بھرپور تبادلہ خیال سے ایک بار پھر آزمودہ ہر موسم میں تزویراتی شراکت داری کی اہمیت اعادہ ہوا کہ علاقے اور عالمی سطح پر ہونے والی کسی قسم کی تبدیلیو ںسے یہ دوستی متاثر نہیں ہو گی اور یہ تعلقات مزید مستحکم ہوتے جا رہے ہیں۔