وزیر اعظم کاافغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر اعظم کو ٹیلی فون،زلزلے سےجانی ومالی نقصان پرافغان عوام کےساتھ پاکستان کی طرف سےیکجہتی کااظہار

یہ سیاست نہیں خدمت کا وقت ہے،سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کو جمعرات کو ٹیلی فون کیا اور افغانستان میں تباہ کن زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر افغان عوام کے ساتھ پاکستان کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا،وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے 22 جون 2022 کو افغانستان میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں بہت سی قیمتی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصان پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا،وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نے افغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی کے بارے میں تفصیلات سے بھی انہیں آگاہ کیا جن میں ادویات، خیموں، ترپالوں اور کمبلوں کی ترسیل شامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ غلام خان اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو پاکستانی ہسپتالوں میں شدید زخمی افغانوں کے علاج کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

انہوں نے آنے والے دنوں میں بھی پاکستان کی طرف سے مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔وزیراعظم نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیا اور سنگین انسانی صورتحال کا سامنا کرنے والے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے موثر سرحدی انتظام کے ذریعے تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے مقصد کے فروغ کے لیے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔