اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صوبائی انتظامیہ کو متعلقہ وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں عوام کے ریلیف اور بحالی کے لیے ہمہ وقت مستعد رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے مشترکہ سروے کے بعد وفاق کی جانب سے فی کس 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ اے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں حالیہ مون سون بارشوں کے باعث سیلاب کی تباہ کاریوں، اور بحالی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اس سال ہونے والی غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے بلوچستان کے 07 اضلاع بشمول کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ، کیچ، کچھی، پشین، لورالائی اور ہرنائی میں سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔ مجموعی طور پر صوبے میں 66 افراد جاں بحق اور 1000سے زائد زخمی ہوۓ ہیں، جبکہ 700 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔خیبرپختونخواہ کے زیادہ متاثرہ اضلاع میں صوابی، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک، چترال اور دیر شامل ہیں۔صوبے میں 33 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوۓ ہیں، جبکہ 400 کے قریب گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعظم نے طوفانی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے جان بحق افراد کی مغفرت کے لیے دعا کی، اورغم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے سوگواران کی مالی امداد کا اعلان کرتے ہوۓ کہا کہ وفاقی حکومت این ڈی ایم اے اور متعلقہ صوبائی حکام کے مشترکہ سروے کے بعدجاں بحق ہونےوالوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے فی کس مالی مدد فراہم کرے گی۔
وزیر اعظم نےتمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں کو حکم دیا کہ وہ مربوط کوششوں سے عوام کی مدد اور ریلیف کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جاۓ گی۔وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے کو بلوچستان اور کے پی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنی موجودگی بڑھائے کی ہدایت کی۔ انہوں نے قائم مقام چیئرمین این ڈی ایم اے کو فوری طور پر کوئٹہ پہنچ کر سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے اس سلسلے میں بلوچستان اور کے پی کی حکومتوں کے اب تک کے کام کو سراہا، اور انہیں مزید کام کرنے کی ہدایت کی، تاکہ لوگوں کو آئندہ دنوں میں مون سون کی مزید بارشوں کے پیش نظر ممکنہ نقصانات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ تمام ڈیمز محفوظ ہیں اور صورتحال پر چوبیس گھنٹے نظر رکھی جارہی ہے، انہوں نے نقصانات کا جائزہ لینے اور سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے جلد بلوچستان کا دورہ کرنے کا بھی عندیہ دیا۔
اجلاس میں وزیربراۓ موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وزیربراۓ دفاعی پیداوارمحمداسرار ترین، وزیربراۓانسدادمنشیات نواب زادہ شاہ زین بگٹی، وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید فہد حسین اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ سے وزیر اعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو، وزیر براۓ سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اورمتعلقہ اعلی حکام نے وڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔