ریاض ۔11نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے خواتین کی بااختیاری اور انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کیتھولک چرچ کے سربراہ ہز ایکسیلینسی پوپ فرانسس، روم کے بشپ اور ویٹیکن سٹی کے خود مختار چیف ایڈوائزر ایڈل سےجامع ملاقات کی ۔ ہفتہ کو یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول بین المذاہب، بقائے باہمی کے لیے کام کرنے، اختلاف، تشدد یا عدم تشدد کے امکان کو ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں اطراف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام مذاہب کی تعلیمات امن، محبت اور ہم آہنگی پر مبنی ہیں اور کسی بھی مذہب کا سچا پیروکار کبھی بھی دوسرے مذاہب کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وسیع تر مکالمے اور موثر ابلاغ کے ذریعے ہر فریق دوسرے فریق کی صورتحال کو سمجھے گا اور ان تعصبات کو روک سکے گا جو مذہب میں نفرت اور تصادم کو جنم دیتے ہیں۔
عزت مآب پوپ فرانسس ہیڈ آف ویٹیکن کے چیف ایڈوائزر نے مشعال ملک کو ویٹی کن سٹی کا دورہ کرنے اور اکیسویں صدی کی ایک مسلمان خاتون کے طور پر دنیا کو امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دینے کی دعوت دی۔مشعال حسین ملک نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ دنیا کے لیے اسلام کے حقیقی ،معتدل اور روادار پیغام کی صوفیانہ تشریحات کو عام کیا جائے تاکہ بامعنی بین المذاہب مکالمے کے لیے راہیں ہموار ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس رہنمائی کا مقصد اسلام کے بنیادی عقائد یا کسی عقیدے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا نہیں ہے بلکہ انہیں محبت، رواداری اور اعتدال کے پیغام کی شکل میں پیش کرنا ہے جیسا کہ صوفیوں نے تہذیبوں کے تصادم سے بچنے اور عالمی تنازعات کو حل کرنے کے لیے کیا تھا۔ ملاقات کے موقع پر اتفاق کیا گیا کہ مذہبی رہنما اور روحانی رہنما اخلاقی سرپرستوں کے طور پر اپنے پیروکاروں پر گہرا اثر رکھتے ہیں۔
ان کی اجتماعی آواز کو انسانیت کے مسائل بالخصوص فلسطین اسرائیل اور کشمیر کے تنازعات کے پرامن حل کے لیے ایک طاقتور قوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ انسانی جانیں ذات، رنگ، نسل، مذہب اور قومیت سے قطع نظر انتہائی انمول ہیں۔