اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق احساس پروگرام نے رواں سہ ماہی میں ملک کے مختلف حصوں میں 11پناہ گاہوں (شیلٹر ہومز) کا افتتاح کیا ہے جن میں 5پناہ گاہیں (شیلٹر ہومز) کراچی میں ، 4 بلوچستان کے اضلاع کوءٹہ، قلعہ عبداللہ، گوادر اور لسبیلہ میں جبکہ ایک ایک پناہ گاہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے اضلاع سکردو اور مردان میں بالترتیب قائم کی گئی ہیں ۔ضرورت کے مطابق زیادہ سے زیادہ مزدورں تک رسائی کیلئے یہ پناہ گاہیں کم آمدنی والے اور مہاجر مزدوروں کے رہائشی علاقوں میں قائم کی گئی ہیں ۔
پناہ گاہ کا تصور وزیر اعظم کے بے بس اور لاچار افراد کو سہولت اور انکے وقار کو برقرار رکھنے کے وژن کی عکاسی کرتا ہے ۔ پناہ گاہیں لوگوں کو موسم کی شدید صورتحال اور سرد درجہ حرارت سے محفوظ رکھتیں ہیں ۔گزشتہ سال اگست میں وزیراعظم نے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کو پناہ گاہوں کے معیار کو بہتر بنانے کی ذمہ داری سونپی تھی ۔
اس کے بعد سے کام کو تیزی سے کیا گیا اور ایک فریم ورک تیار کیا گیا جس کے تحت اسلام آباد میں تمام پانچوں پناہ گاہوں کے معیار کو اپ گریڈ کیا گیا ۔ غربت ڈویژن نے پالیسی فریم ورک تیار کیا اور پاکستان بیت المال کو اس پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی گئی ۔ تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ پناہ گاہیں ایک بیڈ اور ناشتے کی سہولت کیساتھ کھانا، ضروری سامان، صفائی ستھرائی اور تحفظ فراہم کرتی ہیں ۔ اور، ہر پناہ گاہ میں 500کے قریب افراد کو مفت کھانا اور رات کے قیام کیلئے100بستروں کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔
یہاں 24;47;7 بیک اپ کیساتھ کیمرے کام کرتے ہیں ، صاف چادریں ، گرم پانی کی سہولت کیساتھ غسل خانے، ہفتے کے 7دن کھانے کیلئے سیلف سروس ہالز اور کھانا شفٹوں میں فراہم کیا جاتا ہے ۔ ہر پناہ گاہ میں لانڈری، ہاءوس کیپنگ سروس اور مسجد موجود ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پناہ گاہوں کو صحیح جگہ پر قائم کرنے کیلئے پروٹوکول موجود ہیں ۔
فنڈنگ ماڈل کے مطابق ہر پناہ گاہ کا اپنا اکاءونٹ ہے اور ضروری سامان کیلئے حکومت مالی اعانت کو یقینی بناتی ہے ۔ ہر پناہ گاہ کے عطیات کیلئے اکائونٹ بنائے جاتے ہیں ۔ فنڈنگ کے نئے ماڈل کے تحت ہم نے ان این جی اوز اور افراد کیساتھ مفاہمت کی یاداشت کو لازمی قرار دیا ہے جو شراکت میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں ۔
ہم نے پناہ گاہوں کیلئے عطیہ ماڈل میں ایمانداری کی بہت سی خصوصیات شامل کیں جن کے تحت پناہ گاہ میں عملہ یا کسی اور اتھارٹی کے ذریعہ کسی نقد رقم کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔ اور احساس گورننس اور ایمانداری پالیسی کے مطابق تھرد پارٹی آڈٹ لازمی ہے ۔31دسمبر 2021تک، وفاقی دارالحکومت میں تمام پانچوں پناہ گاہوں کو اپ گریڈ کردیا گیا تھا ۔
احساس نے اسلام آباد میں دیہاڑی داروں کیلئے شہر کے مضافات میں واقع پناہ گاہوں تک جانے کیلئے ایک شٹل سروس بھی متعارف کرائی ہے ۔غیر رہائشی اور اجرت پر کام کرنے والے مزدورں کو پناہ دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ پناہ گاہ وزیراعظم عمران خان کے ترجیحی پروگراموں میں سے ایک ہے ۔
پناہ گاہ نہ صرف اجرت کمانے والے افراد کو پناہ دیتی ہے بلکہ انہیں دو وقت کا کھانا بھی فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے وقار اور عزت نفس کو برقرار رکھتے ہوئے احساس پناہ گاہوں کے عملے کو تربیت بھی فراہم کررہا ہے ۔ کم آمدنی والے مزدورں کیلئے پناہ گاہوں کا اقدام فلاحی ریاست کی تعمیر کی جانب ایک بہت بڑا اقدام ہے جس کے بغیر ان مزدورں کو سخت موسمی حالات میں فٹ پاتھوں پر سونا پڑتا تھا ۔