کراچی۔ 16 اپریل (اے پی پی):ضیاء الدین یونیورسٹی کی سالانہ کانووکیشن-2025 کی تقریب بدھ کو یونیورسٹی کی گڈاپ کیمپس میں منعقد ہوئی۔ مختلف شعبوں کے فارغ التحصیل 1230 طالب علموں کو اسناد تفویض کی گئیں۔ تقریب میں پی ایچ ڈی ، ایم ایس ، ایم ڈی،ایم فل سمیت میڈیسن، ڈینٹل سرجری، فارم ڈی ، فزیکل تھراپی، آکوپیشنل تھراپی، فزیکل ایجوکیشن ہیلتھ اینڈ اسپورٹس سائنس، میڈیکل ٹیکنالوجی، بایو میڈیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، سافٹ ویئر انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ ، بایو ٹیکنالوجی، بزنس ایڈمنسٹریشن، الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی، بایو میڈیکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی، مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی، ڈیٹا سائنس، کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اسٹڈیز، ڈیجیٹل میڈیا مارکیٹنگ، آڈیالوجی اور اسپیچ لینگویج تھراپی، نرسنگ، لاء ، کلینکل سائیکالوجی ، انگلش اسٹڈیز ، ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس ، ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری، اور بی ایڈ (آنرز) ایلیمنٹری کے شعبوں سے فارغ التحصیل طلبا و طالبات میں اسناد تفویض کی گئیں۔
ضیاء الدین یونیورسٹی کے بائیسویں جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر فارغ التحصیل طلباء کی محنت اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہا کہ آج کا دن صرف تعلیمی کامیابیوں کا نہیں بلکہ ان اس یقین کا بھی ہے جس نے فخر اور کامیابیوں کے اس لمحے کو تشکیل دیا۔ انہوں نے طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ اپنے پیشہ وارانہ سفر کا آغاز کررہے ہیں میں آپ اپنے جائز مقصد کے حصول اور خدمت میں جڑے رہیں۔ نہ صرف ذاتی بلکہ معاشرے کی بہتری کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ آج آپ یہاں سے صرف حاصل کردہ تعلیم ہی نہیں بلکہ اقدار اورروایات بھی ساتھ لے کر جارہے ہیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ اپنے کردار اور حاصل کردہ تعلیم سے خاندان، اساتذہ، ملک اور قوم کا سر ہمیشہ بلند رکھیں گے۔ آپ کو فخر ہونا چاہیئے کہ آپ ایک ایسی یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی ہے جس کا مشن اعلی اور معیاری تعلیم کی فراہمی، کمیونٹی کی خدمت کرنا اور علم پر مبنی معاشرے کو فروغ دینا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہا کہ ضیاء الدین یونیورسٹی کا شمار پاکستان کی درجہ اول کی اعلی تعلیم فراہم کرنے والے اداروں میں ہوتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر اور قابل تعریف ہے کہ ضیاء الدین یونیورسٹی پہلی یونیورسٹی ہے جس نے حکومت سندھ کی جانب سے ایجوکیشن سٹی میں الاٹ کی گئی زمین کو استعمال کرتے ہوئے اس جگہ پر اپنا کیمپس قائم کرکے ایک مثالی کام کیا ہے۔ حال ہی میں صدرآصف علی زرداری نے سکھر میں معیاری تعلیم کیلئے ضیاء الدین یونیورسٹی کا قیام اور صحت عامہ کی دیکھ بھال کیلئےجدید ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے نہ صرف برصغیر کی تعلیمی اور تاریخ ساز شخصیت ڈاکٹر سر ضیاء الدین احمد کے نام کو آگے بڑھایا بلکہ اپنے مرحوم والدین ڈاکٹر اعجاز فاطمہ اور ڈاکٹر تجمل حسین کے شروع کیے گئے مشن کو بھی یونیورسٹی اور ہسپتال کی شکل میں وسعت دی۔ ضیاء الدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عاصم حسین نے فارغ التحصیل طلباء کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ ان اقدار کو برقرار رکھیں جو آپ نے اس ادارے سے دوران تعلیم حاصل کی ہیں۔
ڈگری کے حصول کے بعد آپ کی ذمہ داری ہے کہ علمی تحقیق اور موثر پیشہ وارانہ کوششوں کے ذریعے اور معاشرے میں تفہیم کے فروغ کیلئے اپنا بامعنی حصہ ڈالیں۔ انہوں نے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کو مخالب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’ ’ آپ صرف ضیاء الدین یونیورسٹی کے گریجویٹس نہیں رہے بلکہ آپ دنیا بھر میں یونیورسٹی کے سفیر کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔ ضیاء الدین یونیورسٹی کے بائیسویں جلسہ تقسیم اسناد 2025 ء کے موقع پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے 23 طلبہ و طالبات میں سر ضیاء الدین گولڈ میڈل ایوارڈ بھی تقسیم کیے گئے۔ گولڈ میڈل حاصل کرنے والوں میں لبنیٰ نجمی (ایم بی بی ایس) ، امیہ الطاف (ڈینٹل سرجری) ، ثمین ریاض (ڈی پی ٹی) ، فصیحہ شاہ (ڈی اوٹی) ، سمیع اللہ ظفر علی (میڈیکل ٹیکنالوجی) ، دعا عبید (بایومیڈیکل انجینئرنگ) ، محبوب احمد (سول انجینئرنگ) ، محمد مرتضی الزمان (الیکٹریکل انجینئرنگ) ، عریشہ بانو (سافٹ ویئر انجینئرنگ)
عائشہ جمال (بایو ٹیکنالوجی) ، فزا احمد (بی بی اے) ، محمد کاشف (الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی) ، کشف اختر (بایو میڈیکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی) ، سعد نعیم مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی) ، سعید عثمانی (ڈیٹا سائنس) ، شزا نسیم الہٰی (آڈیالوجی اینڈ اسپیچ لینگویج تھراپی) ، عمار مرتضیٰ (کمیونی کیشنز اینڈ میڈیا سائنسز) ، ثاقب خان (نرسنگ) ، سدرا مقتدر (ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری) ، منیرہ طارق (ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس) ، آمنہ عالمگیر (کلینکل سائیکالوجی) ، عائشہ ( ایل ایل بی) اور عریشہ اللہ رکھا (فارم ڈی) شامل ہیں۔جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب میں نمایاں کامیابیوں کے اعتراف میں تین خصوصی ایوارڈ بھی پیش کیے گئے جن میں ڈاکٹر اعجاز فاطمہ میموریل ایوارڈ ڈاکٹر ہما مظفر کو ضیاء الدین ہسپتال میں بہترین طبی خدمات میں بہترین کارکردگی پر، ضیاء الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر اریج زہرہ عالم کو شعبہ ایمرجنسی میڈیسن میں سب سے زیادہ اسکور حاصل کرنے پر ڈاکٹر تجمل حسین ایوارڈ سے نوازا گیا۔
جبکہ ڈاکٹر عابد مہدی کاظمی کو ان کی مثالی خدمات پر چانسلر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ تقریب میں تعلیم اور کھیل کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے پر بہترین اساتذہ اور بہترین اسپورٹس مین شپ کے ایوارڈ بھی پیش کیے گئے۔جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ضیاء الدین یونیورسٹی لنک روڈ کیمپس میں نصب جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس سائیکلوٹرون سہولت کا بھی افتتاح کیا جو کینسر کے علاج، میڈیکل امیجنگ اور تحقیق میں مدد کرتا ہے۔ یہ سہولت درست امیجنگ، تشخیص اور علاج کی منصوبہ بندی کو قابل عمل بناتا ہے۔ سائیکلوٹرون ٹیکنالوجی صرف کراچی تک محدود نہیں ہوگی بلکہ پاکستان بھر میں اس سہولت سے فا ئدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583022