وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت شہر میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس

Sindh Chief Minister Murad Ali Shah,
Sindh Chief Minister Murad Ali Shah,

کراچی۔ 08 اپریل (اے پی پی):وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بلدیہ سے دو مغوی افراد کی کامیاب بازیابی پر سٹی پولیس کی تعریف کی۔پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے پولیس فورس میں لگن اور محنت کے اس جذبے کو پروان چڑھانے کی دلی خواہش کا اظہار کیا تاکہ ہمارا یہ میگا سٹی پرامن اور پر آسائش بن سکے۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب، ڈی آئی جی مقدس حیدر اور دو مغویوں کی بازیابی کیلئے آپریشن میں حصہ لینے والی پولیس ٹیم نے شرکت کی جن میں ایس ایس پی اے وی سی سی ظفر صدیقی، ڈی ایس پی قیصر شاہ، انسپکٹر عابد حسین، سب انسپکٹر غلام رسول، ہیڈ کانسٹیبل طارق صمد، خاور یوسف، لیڈی پولیس کانسٹیبل محترمہ عریشہ ناز شامل ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ شہر میں امن و امان کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ پولیس سخت محنت کر رہی ہے لیکن ہاٹ سپاٹ مقامات پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے جہاں جرائم کی شرح زیادہ ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی کہ ایسے تھانوں کو چوکس رکھا جائے جہاں جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے ۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ شہر میں جرائم کی شرح یومیہ 166کیسز ریکارڈ کی گئی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر صوبوں کے بڑے شہروں میں جرائم کی شرح زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود وسیع پیمانے پر چیکنگ، گشت اور انٹیلی جنس کے ذریعے صورتحال کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ڈکیتیوں کے خلاف مزاحمت پر آئے روز لوگ قتل ہوتے جا رہے ہیں جوکہ کافی تکلیف دہ امر ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ہر صورت شہریوں کی جان، آزادی اور املاک کی حفاظت کریں ۔

انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی کہ وہ کاہل پولیس افسران کی جگہ محنتی پولیس افسران کو ذمہ داری تفویض کریں۔ایڈیشنل آئی جی پولیس عمران یعقوب نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ 7اپریل 2024 بروز اتوار بلدیہ نمبر 02 ،پلاٹ نمبر F.247 ،فوڈ اسٹریٹ کے قریب جدید تکنیکی آلات کی مدد سے چھاپہ مارا گیا۔ پولیس مقابلے کے دوران 4 اغوا کاروں صابر، عنایت رحمان، حضرت علی اور وحید اللہ کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا اور مغوی شاہد اور عبداللہ کو بازیاب کرا لیا گیا۔

وزیراعلی سندیھ کو مزید بتایا گیا کہ مجرموں کا ایک گروہ ملک کے باہر سے اپنا نیٹ ورک چلاتا ہے اور بے گناہ لوگوں کو تاوان کے لیے اغوا کرانے میں ملوث ہے۔ عمران یعقوب نے بتایا کہ انہوں نے گینگسٹرز کے تمام ڈیٹا کا سراغ لگا لیا ہے جنہیں متحدہ عرب امارات کے حکام کے تعائون سے انہیں گرفتار کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے پولیس فورس کی محنت اور لگن کو سراہا اور شہر کو پرامن بنانے کیلئے مستقبل میں بھی ایسے ہی جذبے کی ضرورت پر زور دیا۔

پولیس کو جدید ترین ٹیکنالوجی، ہتھیار اور گیجٹس فراہم کیے گئے ہیں، جو جرائم پر قابو پانے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے انسپکٹر جنرل آف پولیس غلام نبی کو کچے کے علاقے کا دورہ کرنے اور مغوی افراد کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھیجا ہے۔

وزیراعلی سندھ نے شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور کچے کے علاقے میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پولیس کو رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے سخت کارروائیاں کرنی چاہئیں۔