اسلام آباد ۔ 25 فروری (اے پی پی) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے، پاکستان پرامن ہمسائیگی اورعلاقائی امن پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے شواہد طلب کئے اور پلوامہ واقعہ کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار جاپان کے وزیرخارجہ تاروکونو اورجرمنی کے وزیرخارجہ ہیکو ماس سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جاپانی وزیرخارجہ سے گفتگو کے دوران وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انہیں اپنا دورہ ءجاپان موخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال جاپان کی اعلیٰ شخصیات کے پاکستان کے متواتر دوروں سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات میں بہت بہتری آئی اسی تناظر میں آپ کی دعوت پر مجھے 24 فروری کو جاپان کے دورے پر روانہ ہونا تھا تاہم بدقسمتی سے پلوامہ واقعہ کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو اس کشیدگی کو کم کرنے کیلئے، بذریعہ خط اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے اور جاپان کو بھی اس ضمن میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے، اس نازک صورتحال میں میری اپنے ملک میں موجودگی ناگزیر ہے اوران وجوہات کی بنا پر مجھے اپنا دورہ جاپان موخر کرنا پڑا ہے۔ بات چیت میں دونوں دونوں وزرائے خارجہ نے جلد از جلد باہمی مشاورت سے دورہ جاپان کی نئی تاریخ طے کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ جاپان اور پاکستان کے مابین دیرینہ دو طرفہ دوستانہ مراسم ہیں۔ انہوں نے جاپانی وزیر خارجہ سے گذارش کی ہے کہ وہ اپنے وزیر اعظم کو بھی ان تمام حالات سے آگاہ کریں گے جن کے سبب ان کا دورہ جاپان موخر کرنا پڑا۔ جاپان کے وزیرخارجہ نے کہاکہ وزیر خارجہ پاکستان جب دورہ جاپان پر تشریف لائیں گے تو ان کی ملاقات وزیر اعظم جاپان سے بھی کرائی جائے گی ۔وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ وزیر خارجہ نے اپنے جرمن ہم منصب کو پلوامہ واقعہ کے بعد خطے میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے بے جا الزامات اور جارحانہ بیانات کے باوجود پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے شواہد طلب کئے اور پلوامہ واقعہ کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پرامن ہمسائیگی اورعلاقائی امن پر یقین رکھتا ہے۔ وزیرخارجہ نے اپنے جرمن ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر بالخصوص پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ فریقین نے پاکستان اور جرمنی کے مابین دوطرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔