اسلام آباد ۔ 21 مارچ (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا کو بھارت کے دوہرے رویئے کا نوٹس لینا ہوگا،بھارت نے نیوزی لینڈ واقعہ کی مذمت تو کی لیکن مسلمان شہداءاور مسجدوں کا ذکر تک نہیں کیا، سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشت گرد حملے سے متعلق بھارتی عدالت کا فیصلہ بھارت کے دوہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے، چین پاکستان کا لازوال دوست اور چٹان کی مانند ہمارے ساتھ کھڑا ہے، رواں سال چین کیساتھ ایک ارب ڈالر اضافی ایکسپورٹ متوقع ہے، امریکہ کیساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔ جمعرات کو وزارت خارجہ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری، مشیر وزیر اعظم برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داﺅد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس میں شہید ہونے والے بیگناہوں کے ذمہ داران چاروں مجرموں کو بری کر دینا انتہائی تشویشناک ہے۔ اعتراف جرم کے باوجود مجرموں کو بری الزمہ قرار دینے سے متعلق بھارتی عدالت کے فیصلے نے دنیا کو حیران کر دیا ،یہ فیصلہ بھارت کے دوہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آئے روز پاکستان پر انگلیاں اٹھاتا رہتا ہے لیکن کسی نے بھی بھارتی بیانئے کو قبول نہیں کیا ہے۔ ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک طرف تو او آئی سی میں نشست چاہتا ہے لیکن کرائسٹ چرچ واقعہ کی مذمت تو کی لیکن مسلمان شہداءاور مسجدوں کا ذکر کرنے پر بھارت پر سکتہ طاری ہو جاتا ہے۔ دنیا کو بھارتی دوغلے پن کا نوٹس لینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پلوامہ تحقیقات میں سنجیدہ ہے اور اس سلسلے میں جلد تفصیلات پیش کرینگے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کیساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں۔ بھارت کیساتھ حالیہ کشیدگی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ چین پاکستان کا لازوال دوست اور چٹان کی مانند ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا چین کا دورہ بہت سود مند رہا ، پہلی دفعہ وزرائے خارجہ سطح پر اسٹریٹیجک مذاکرات کا انعقاد ہوا۔ان مذاکرات میں ہم نے افغانستان میں قیام امن سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا اجلاس آئندہ ماہ چین میں منعقد ہورہا ہے جس میں 36 ممالک کے مندوبین شریک ہونگے ۔وزیر اعظم عمران خان بھی مہمان اعزاز کے طور پر اجلاس میںشرکت کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہاکہ ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورہ کے دوران دونوں ملکوں کے مابین چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مہاتیر محمد کے دورے سے ملائشیا اور پاکستان کے مابین دوستانہ تعلقات میںمزید بہتری آئے گی۔ وزیر خارجہ نے کرائسٹ چرچ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی بھائیوں کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانی دیکر بیگناہ لوگوں کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ استنبول میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مقصد ب اسلاموفوبیا،شدت پسندی کی روک تھام کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ ایک سوال کا جوب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ چین کیساتھ رواں سال ایک ارب ڈالر کی اضافی برآمدات متوقع ہیں۔ چین کیساتھ ایف ٹی اے سے متعلق بات چیت بھی حتمی مراحل میں ہیں اور اگلے ماہ وزیر اعظم کے دورہ چین کے موقع پر دستخط متوقع ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ چین کے دوران مولانا مسعود اظہر کے معاملے اورامریکہ ،فرانس اوربرطانیہ کی سوچ پر بھی بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ چین نے بے پناہ دباﺅ کے باوجود اپنا اختیار استعمال کیا۔چین کے ساتھ ہمارے متعدد معاملات پر مشاورت بھی ہوتی ہے۔پاکستان آگاہ ہے کہ دنیا کیا چاہتی ہے اور ہمارے اپنے مفادات کیا ہیں۔ ہم نے اپنے اندرونی حالات کو بھی دیکھنا ہے۔پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مثبنت پیشرفت ہورہی ہے تاہم ابھی بہت کچھ کرنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سات ماہ پہلے یہاں امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تناو¿ کی بات ہو رہی تھی،آج بہتری کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سانحہ اے پی۔ایس کے بعد قومی اتفاقِ رائے قائم ہو چکا ہے۔ 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے دستخط ہیں۔پہلے مرحلے میں فوجی ایکشن مو¿ثر طریقے سے لئے گئے۔ دوسرے مرحلے میں سیاسی طور پر کام ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں پر اعتراض بہت عرصے سے ہو رہا ہے۔یہ سیاسی جماعتیں عرصے سے حکومت میں رہی ہیں۔ ہماری حکومت اس معاملے کو مکمل طور پر ڈیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد اور چیئر مین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف نے اس موقع پر کہا کہ ملائیشن وفد میں 35 کے قریب سرمایہ کاروں کا وفد آئے گا۔ ان کے ساتھ چاربڑے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ دونوں ملکوں کی حکومتوں اور بورڈ آف انویسٹمنٹ میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب،یو اے ای،قطر،ترکی،اور چین سمیت دیگر ملکوں کے کامیاب دورے کئے جس سے ملک میں ترقی اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملائشین کمپنیاں پاکستان میں آئی ٹی،ٹیلی کام،توانائی،ٹیکسٹائل،زراعت اور حلال فوڈ سمیت دیگر سیکٹرز میں سرمایہ کاری چاہتی ہیں۔