اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان ایتھوپیا سمیت براعظم افریقہ کے تمام ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی، پارلیمانی، تجارتی اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے ۔یہ بات انہوں نے ایتھوپیا کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور، ایمبیسڈر ردوان حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے پیر کو وزارت خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق دوران ملاقات، دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان، مشترکہ تاریخ، مفادات اور تزویراتی ہم آہنگی سے مزین برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیر خارجہ نے چھٹے عام انتخابات کے انعقاد پر ایتھوپیا کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی اور کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دس بلین سونامی ٹری منصوبے اور ایتھوپیا کی قیادت کے "گرین ایتھوپیا وژن "میں گہری مماثلت ہے۔
وزیر خارجہ نے ایتھوپیا کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے لیے جاری کاوشوں کی حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وزارت خارجہ، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں "انگیج افریقہ” پالیسی پر گامزن ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ”انگیج افریقہ” پالیسی کے تحت افریقہ میں 5 نئے سفارت خانے اور 6 تجارتی دفاتر قائم کیے گئے ہیں۔
وزیر خارجہ نے ایتھوپیا کی جانب سے پاکستان میں سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔پاکستان میں ایتھوپین انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کا کھلنا،2019 میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان بیجنگ میں ہونے والی مثبت ملاقات کا نتیجہ ہے۔دونوں رہنمائوں نے پاکستان میں ایتھوپین سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کو دو طرفہ تعلقات کے استحکام میں، ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
وزیر خارجہ نے نیویارک اور جنیوا میں پاکستان اور ایتھوپیا کے مستقل مشنز کے درمیان قریبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ گذشتہ سات سالوں کے دوران ایتھوپیا کی معیشت نے جس شاندار رفتار سے ترقی کی وہ قابل تحسین ہے، عدیس ابابا میں کمرشل سیکشنز کے قیام سے دو طرفہ تجارت و اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ ایتھوپیا کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور، دورہ ء پاکستان، بطور نمائندہ خصوصی کر رہے ہیں اور ایتھوپین قیادت کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کیلئے اہم پیغام لے کر آئے ہیں۔