اسلام آباد۔24جولائی (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یورپی یونین کے اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وزیر خارجہ نے بلیک سی گرین انیشیٹو (بی ایس جی آئی) کی میعاد ختم ہونے پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں غذائی افراط زر اور غذائی تحفظ سے متعلق چیلنجز پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر منفی اثرات مرتب کریں گے جو پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اس موضوع پر اپنے یوکرائنی اور ترک ہم منصبوں سے بھی بات کی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کو بحال کرنے کی کوششیں تمام فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے بات چیت اور تعمیری مشغولیت کے ذریعے نتیجہ خیز ثابت ہوں گی۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے سے درخواست کی کہ وہ ایسا حل تلاش کرنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کریں جس سے بی ایس جی آئی کی تجدید ممکن ہو، اور اس سلسلے میں اجتماعی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے پاکستان کی آمادگی سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے نے اس معاملے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر مصروف رہنے پر اتفاق کیا۔