
اسلام آباد ۔ 29 اگست (اے پی پی) وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان قابل اعتماد دوست ہیں، دونوں نے کبھی ایک دوسرے کو مایوس نہیں کیا، چین نے ایسے وقت میں پاکستان کی مدد کی جب کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار نہ تھا، پاکستان اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو گیا ہے، پہلے بیس بیس گھنٹے بجلی آتی نہیں تھی، اب جاتی نہیں ہے، یہ بڑی تبدیلی ہے، ملک کو صنعتی معیشت کی ضرورت ہے ۔ منگل کو سی پیک کنسورشیم آف بزنس سکولز کے قیام کے موقع پر نیشنل یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی (نسٹ) میں منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، سی پیک ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، پاکستان اور چین ایک دوسرے کے قابل اعتماد دوست ہیں، 70 سالوں میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کو کبھی مایوس نہیں کیا، چین پاکستان میں اور پاکستان چین میں مقبول ہے، ہر چینی پاکستانی کو ہر پاکستانی چینی کو اپنا پارٹنر سمجھتا ہے، چین نے ایسے وقت میں پاکستان کی مدد کی جب دنیا یہاں سرمایہ کاری کے لئے تیار نہ تھی، ملک میں سیکورٹی کی صورتحال خراب اور بیس بیس گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ تھی اور ہر کوئی پاکستان سے جانے کی تیاری کر رہا تھا، پاکستان کی معیشت کو کاروبار کے لئے خطرناک قرار دیا جا رہا تھا، پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں چین نے بڑی سرمایہ کاری کی اور ملک میں ہر قسم کے ذرائع سے توانائی کے حصول کے لئے کم لاگت منصوبے شروع کئے، گوادر کی بندرگاہ کی ترقی پاکستان اور پورے خطے کے لئے اہم ہو گی، پاک چین دوستی صرف توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں تک محدود نہیں، ہمیں زرعی اکانومی سے صنعتی اکانومی کی طرف ملک کو لے کر جانا ہے، اس کے لئے ڈھانچہ جاتی ٹرانسفارمیشن کی ضرورت ہے، 80ءمیں چین کی فی کس آمدنی پاکستان سے کم تھی اب وہ ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں، یہ کیسے ممکن ہوا اس کے لئے ہمیں چین سے سیکھنے اور اس کی معیشت کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔