وزیر ریلویز اعظم سواتی کی زیر صدار ت اجلاس، پراکس کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی

105

اسلام آباد۔4فروری (اے پی پی):وزیر ریلویز محمد اعظم خان سواتی کی زیر صدار ت جمعہ کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری وچیئرمین ریلویز حبیب الرحمن گیلانی، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ریلویز نثار احمد میمن سمیت دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ذیلی ادارہ پراکس کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں ٹریک پر غیر ضروری رکاوٹوں کے خاتمے، ٹرین سیفٹی، واپڈا کے ذریعے بجلی کے میٹروں کی تنصیب، ریلوے سگنلنگ سسٹم سے متعلق امور کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر ریلویز اعظم خان سواتی نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پراکس کو ہدایت کی کہ وہ آزادانہ طور پر کام کریں اور میرٹ کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

اعظم سواتی نے مزید کہا کہ محکمے میں بہتری لانے کے لیے اگر اوپن مارکیٹ سے پروفیشنلز کی ضرورت ہو تو اس کا بلا تاخیر بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریلوے کی کارکردگی میں واضح تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا عزم ہے کہ ہم نے عوام کو بہترین و معیاری ریلوے سروس فراہم کرنی ہے۔انہوں نے ریلوے افسران کو ہدایت کی کہ اپنے کام کو عبادت سمجھ کر کریں اور دنیا میں رائج ریلوے کی بہترین پریکٹسز کی تقلید کی جائے۔

وزیر ریلویز نے مزید کہا کہ ٹریک پر عارضی رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں،بوگس پاسز اور بغیر ٹکٹ سفر کے رجحان کو ختم کرنے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ریونیو کے حوالے سے ہر ہفتے وزارت کو رپورٹ پیش کی جائے۔وزیر ریلوے نے کہاکہ ٹرین کی روانگی و آمد میں پابندی وقت کو میں خود بھی مانیٹر کرتا ہوں۔ اس سلسلے میں بہتری آئی ہے اور مزید بہتری کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں۔

 

وفاقی وزیر ریلوے نے قلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قلیوں سے ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کرنے جارہے ہیں تاکہ قلی بھی خوشحال ہوں اور ہمارے مسافر بھی خوش ہوکر سفر کریں۔بعد ازاں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ کے عہدیداروں نے وزیر ریلوے سے ملاقات کی اور انہیں اپنے شہروں کے ٹرینوں سے متعلق مسائل، اس حوالے سے ضروریات اور ریلوے کی بہتری کے لیے تجاویز دی۔

وزیر ریلوے نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کو محکمے میں کی جانے والی اصلاحات سے متعلق بتایا اور ان کے جائز مطالبات کے حوالے سے ریلوے افسران کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں جاکر میٹنگ کرنے اور پھر رپورٹ تیار کرکے وزارت ریلوے میں بجھوانے کی ہدایت کی تاکہ شارٹ ٹرم منصوبوں پر فوری عمل کیا جاسکے اور تاجر برادری کی مشکلات کو کم کرکے ریلیف فراہم کیا جا سکے جس سے ریلوے اور تاجر برادری دونوں کو آمدن حاصل ہوسکے۔

علاوہ ازیں وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے پہلی مربوط آپٹیکل فائبر کیبل رائٹ اوے پالیسی پر ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں سے مشاورت کی اور ان کی رائے کے بعد انہوں نے کہا کہ 10 دن کے اندر اس پالیسی کا نیاڈرافٹ تیار کرکے ریلوے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔