لاہور۔15 مارچ(اے پی پی )وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ محکمہ صحت لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ترقی کے حوالہ سے سنیارٹی لسٹ پر پہلے سے ہی ورکنگ مکمل کر چکا ہے۔ ان حالات میں لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاج اور دھرنے کی کال دینا کسی سیاست یا بلیک میلنگ سے کم نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب زاہد اختر زمان، سپیشل سیکرٹری مدثر ریاض، ایڈیشنل سیکرٹری فاطمہ شیخ اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر منیر احمد بھی موجود تھے۔وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدنے اس موقع پر مزید کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہمیشہ ڈاکٹرزاور لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت ہر شعبہ میں ملازمین کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا ہے۔پنجاب بھر میں اس وقت 44 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرزفرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ 2009ءکے بعد پہلی مرتبہ پورے پنجاب میں لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جا رہی ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے ہمیشہ ماں بچے کے مسائل اجاگر کرنے اور فیملی پلاننگ میں کونسلنگ کرکے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔دیہی علاقوں میں فیملی پلاننگ کے حوالے سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کردار انتہائی قابل ستائش ہے۔محکمہ صحت پنجاب نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ترقی کے حوالہ سے جلد خوشخبری دے گا۔پنجاب بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی کا باقاعدہ سلسلہ رواں سال شروع کر دیا جائے گا۔